شطرنج کی ایک روسی چیمپیئن مبینہ طور پر ایک حالیہ ٹورنامنٹ میں کیمرے کے سامنے ڈھٹائی کے ساتھ اپنی حریف کو زہر دینے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑی گئی ہیں۔
برطانوی اخبار ”دی سن“ کی رپورٹ کے مطابق، دو اگست کی سیکیورٹی فوٹیج میں 40 سالہ امینہ اباکاروا کو جنوبی روس کے شہر ماخاچکالا میں داغستان شطرنج چیمپیئن شپ کے ٹورنامنٹ والے کمرے میں چوری چھپے گھومتے پایا گیا۔
کمرے میں داخل ہونے کے بعد وہ شطرنج کے کئی بورڈز میں سے ایک پر جا کر رکیں، پھر آس پاس ایک سرسری نظر ڈالی کہ کوئی دیکھ رہا ہے یا نہیں اور پھر اپنے بیگ سے کچھ نکالا اور بورڈ پر ڈال دیا۔
اباکارووا نے بساط پر موجود چیس پیسز پر کچھ رگڑنے کے بعد ایک مادہ بورڈ پر ڈالا، پھر وہ کمرے سے باہر نکل گئیں۔
خاتون چیس کھلاڑی کا مبینہ ہدف 30 سالہ حریف امیگنات عثمانووا تھیں، جو اس جگہ پر بیٹھیں جس پر اباکارووا مادہ پھیلاتی پائی گئیں، عثمانووا میچ کے دوران بیمار پڑ گئی تھیں۔
ابکارووا کی اس حرکت کا پتہ اس وقت چلا جب ٹورنامنٹ کے جج نے پولیس کو عثمانووا کی مشکوک بیماری کی اطلاع دی اور سیکیورٹی ٹیپ چیک کیے گئے۔
بعد میں اباکارووا نے زہر دینے کی کوشش کا اعتراف کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے میز پر ایک تھرمامیٹر توڑ دیا تھا اور پارا پورے بورڈ پر پھیلا دیا تھا۔
سیاسی قیدیوں کیلئے جہنم، شیخ حسینہ کا پراسرار ’آئینہ گھر‘
لیکن ابکارووا نے اصرار کیا کہ یہ عثمانووا ہی تھی جس نے ان کے درمیان دشمنی کا آغاز کیا۔
انہوں نےہ دعویٰ کیا کہ ان کی حریف پچھلے ٹورنامنٹ میں جیتنے کے بعد انہیں اور ان کے خاندان کو برا بھلا کہہ رہی تھیں۔
کھیل کی مقامی وزیر سازیدہ سازیدوفا نے اس حوالے سے کہا کہ ’جو کچھ ہوا اس سے میں حیران ہوں، اور امینہ ابکارووا جیسی تجربہ کار حریف کے مقاصد سمجھ سے باہر ہیں۔‘
سازیدہ نے کہا کہ ’اس نے جو حرکتیں کیں اس کے نتیجے میں انتہائی المناک نتیجہ نکل سکتا تھا، جس میں بشمول خود ان کے وہاں موجود ہر شخص کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا‘۔
اباکارووا کو جسمانی نقصان پہنچانے کے الزام میں قصور وار ثابت ہونے پر تین سال قید کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امینہ اباکارووا نے گزشتہ سال شمالی قفقاز کی فیڈرل ڈسٹرکٹ شطرنج چیمپیئن شپ اپنے نام کی تھی، انہوں نے مخاچکالا کے ایک اسکول میں شطرنج کی کوچ کے طور پر کام بھی کیا ہے۔