آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ اللہ کے نزدیک سب سے بڑا جرم فساد فی الارض ہے اور پاک فوج فساد فی الارض کے خاتمے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔
آرمی چیف نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نیشنل علماء کنونشن میں شرکت کی، جہاں انہوں نے تاریخی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو شریعت اور آئین نہیں مانتے ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے، پاکستان نے 40 سال سے زائد افغانیوں کی مہمان نوازی کی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں خیبر پختونخوا کے عوام نے بہت قربانیاں دی ہیں، ہم پختون بھائیوں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
او آئی سی اجلاس: پاکستان کی اسرائیل پر تجارتی پابندیاں لگانے کی تجویز
آرمی چیف نے کہا کہ خوارج ایک بہت بڑا فتنہ ہیں جن کے بارے میں علامہ اقبال نے فرمایا تھا ”اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ، املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ، ناحق کے لئے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ، شمشیر ہی کیا نعرۂ تکبیر بھی فتنہ“۔
سربراہ پاک فوج نے کہا کہ ہم لوگوں کو کہتے ہیں کہ اگر احتجاج کرنا ہے تو ضرور کریں لیکن پرامن رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے دین میں جبر نہیں ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ اسمگلرز مافیا دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتا ہے، کسی نے انتشار کی کوشش کی تو ہم اُس کے آگے کھڑے ہوں گے، کسی کی ہمت نہیں جو رسول ﷺ کی شان میں گستاخی کرسکے، دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک قائم رہنے کے لیے بنا ہے، اس پاکستان پر لاکھوں عاصم منیر، لاکھوں سیاستدان اور لاکھوں علما قربان ہیں۔
بنگلہ دیش کا پاکستان سے تعلقات ازسرنو استوار کرنے کا فیصلہ، تجربہ کار ہائی کمشنر تعینات
انہوں نے کہا کہ ریاست کی اہمیت جاننی ہے تو عراق، شام، لیبیا سے پوچھو، علما و مشائخ شدت پسندی، تفریق کی بجائے تحمل اور اتحاد کی ترغیب دیں، علما کو چاہیے کہ وہ اعتدال پسندی کو واپس لائیں، فساد فی الارض کی نفی کریں، مغربی تہذیب، رہن سہن ہمارے آئیڈیلز نہیں، ہمیں اپنی تہذیب پرفخر ہونا چاہئے، جو کہتے تھے کہ ہم نے دو قومی نظریے کو خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے، وہ آج کہاں ہیں؟ کشمیر تقسیم پاک و ہند کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین پر ڈھائے مظالم دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، فلسطین سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ اپنی حفاظت خود کرنی ہے، ہمیں پاکستان کو مضبوط بنانا ہے۔