کارپوریٹ کے مضبوط نتائج کی بدولت پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں کاروبار کے دوسرے نصف کے دوران 700 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
کاروباری سیشن کے زیادہ تر حصے میں انڈیکس کافی حد تک مستحکم رہا۔ تاہم مارکیٹ کے ہیوی ویٹ کی جانب سے مالیاتی نتائج کے اعلان کے بعد رحجان میں بہتری آئی جس سے انڈیکس میں اضافہ ہوا۔
سہ پہر 3 بج کر 15 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 747.59 پوائنٹس یا 0.97 فیصد اضافے سے 77,862.08 پر ٹریڈنگ کررہا تھا۔
ڈرامائی موڑ اس وقت آیا جب ایم اے آر آئی نے اپنے مالی نتائج کا اعلان کیا جس میں بونس حصص اور منافع کی بھاری رقم کا اعلان کیا گیا۔ صرف اس اعلان نے دیگر کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں کو تقویت دی اور سرمایہ کاروں نے متاثر کن نتائج کا رجحان محسوس کیا۔
اس کے بعد سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ او جی ڈی سی ایل، ایم اے آر آئی، ایم ای بی ایل، پی پی ایل، ایچ بی ایل اور این بی پی سمیت انڈیکس کے ہیوی اسٹاکس بھی مثبت زون میں ٹریڈ کرنے لگے۔
عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) میں ریسرچ کی سربراہ ثنا توفیق نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ خریداری زیادہ تر نتائج پر مبنی ہے، جو میزان بینک اور ماری پیٹرولیم سمیت انڈیکس ہیوی ویٹ کی مضبوط مالی کارکردگی کی وجہ سے آئی ہے۔
ملک کے سب سے بڑے اسلامی بینک میزان بینک نے 30 جون 2024 ء کو ختم ہونے والی دوسری سہ ماہی کے دوران 26.89 ارب روپے کی مجموعی آمدنی حاصل کی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 17.39 ارب روپے کے بعد از ٹیکس منافع کے مقابلے میں تقریبا 55 فیصد زیادہ ہے۔
دریں اثناء ایم اے آر آئی نے 2024 ء میں 77.28 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) حاصل کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 56.13 ارب روپے کے مقابلے میں تقریبا 38 فیصد زیادہ ہے۔
بدھ کے روز پی ایس ایکس میں ملا جلا رجحان دیکھا گیا اور انڈیکس اتار چڑھاؤ کے بعد منفی زون میں بند ہوا کیوں کہ سرمایہ کاروں نے دستیاب مارجن پر منافع حاصل کرنے کو ترجیح دی۔
یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے۔