آج کل کے افراد میں 40 سے 45 برس کی عمر میں بال سفید ہونا شروع ہوجاتے ہیں بلکہ شاید اس سے بھی پہلے، جس کے بعد وہ بڑھاپے کی منزل کے کافی قریب پہنچ جاتے ہیں۔
لیکن دنیا میں ایک ایسا قبیلہ بھی موجود ہے جہاں حیرت انگیز طور پر کوئی شخص جلدی بوڑھا نہیں ہوتا جس کے پیچھے ایک خاص وجہ ہے۔
بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق بولیویا کے زیریں علاقوں میں ایمازون کے جنگلوں میں دریائے مانیکی کے کنارے یہ چیمانے کمیونٹی کے باشندے رہتے ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر کھیتی باڑی کرتے ہیں اور مچھلیوں کا شکار کرتے ہیں ۔ ان کا گھروں سے کشتی تک پہنچنے کی مسافت تقریباً 100 کلومیٹر تک بنتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چیمانے کے باشندے اپنی 17 فیصد خوراک شکار سے حاصل کرتے ہیں۔ وہ کھانوں میں خنزیر، خرگوش، تازہ پانی کی مچھلیاں کھانے کے علاوہ باقی غذا چاول، مکئی، اور کیلے سے حاصل کی جاتی ہیں۔ حیران کن طور پر اس قبیلے میں شراب کا استعمال اور سگریٹ کو کوئی ہاتھ بھی نہیں لگاتا۔
اس قبیلے کے افراد چہل قدمی کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ وہاں کے مرد روزانہ اوسطاً 17 ہزار قدم چلتے ہیں جبکہ خواتین کی اوسط 16 ہزار قدم ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ عمر رسیدہ لوگ بھی 15 ہزار قدم روزانہ کی بنیاد پر چلتے ہیں۔ وہیں ایک عام آدمی کے لیے دس ہزار قدم روزانہ پیدل چلنا بھی مشکل ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق اس کمیونٹی کے لوگوں کی دل کی شریانیں بہت مضبوط ہیں اور ان کی ذہنی عمر باقی لاطینی امریکہ، یورپ اور دیگر دنیا کے ممالک کے نسبت کم رفتار سے بڑھتی ہے۔
سائنسدانوں کی جانب سے اس قبیلے کے افراد کی دل کی شریان میں کیلشیئم (سی اے سی) کی سطح کا معائنہ کیا گیا جس کے سبب شریانوں میں خون کی گردش میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جس سے دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ رہتا ہے۔
جب انہوں نے 705 افراد کے دل کا سی ٹی سکین کیا تو علم ہوا کہ 45 سال کی عمر تک کسی بھی چیمانے قبیلے کے فرد میں اس کی مقدار نہ ہونے کے برابر تھی جبکہ امریکہ میں 25 فیصد افراد کی شریانوں میں اس عمر تک یہ پیدا ہو جاتا ہے۔
بی بی سی کے مطابق چیمانے کے معمر افراد میں بڑھاپے کی مخصوص بیماریوں جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس یا دل کے مسائل کی علامات نہیں پائی جاتی ہیں۔ یہی چند اہم وجوہات ہیں جس کے باعث چیمانے کے افراد کبھی بوڑھے نہیں ہوتے۔