ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے بعد ایران نے عالمی ایئر لائنز کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز کی ہدایت کردی۔
مصری میڈیا کے مطابق ایران نے فضائی حدود سے گریز کی وجہ فوجی مشقیں بتائی ہیں، پاکستانی وقت کے مطابق صبح 6 سے 9 بجے تک ایرانی فضائی حدود سے گریز کا کہا گیا ہے۔
ایران کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے سربراہ سعید چلنداری نے ان اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے مغربی حصے کی فضائی حدود سے گزرنے سے گریز کا نہیں کہا۔
خبرایجنسی کے مطابق سربراہ ایرانی ایئرپورٹ کے بیان کا اطلاق پورے ایران کے فضائی حدود پر ہے یا نہیں۔
ایران نے میزائل لانچروں کی منتقلی شروع کردی، روس نے بھی جدید ہتھیار فراہم کردئے
مصری میڈیا نے یہ دعویٰ اپنے ملک کی ایوی ایشن وزارت کے ذرائع کے حوالے سے کیا ہے۔
واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز نے گزشتہ ہفتے یہ خبر دی تھی کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے تہران میں قتل کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر براہ راست حملوں کا حکم دیا ہے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کے خون کا بدلہ لینے کو ایران کا فرض قرار دیا ہے۔
اس حوالے سے ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے کہا تھا کہ غزہ میں نسل کشی اور تہران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے اسرائیلی ریاست خطے میں جنگ بھرکانا چاہتی ہے۔
ایران کے ممکنہ حملے کے پیش نظراسرائیل میں ہائی الرٹ، فوجی مشقیں جاری
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ امریکا اور مغربی ممالک ان واقعات کی مذمت کے بجائے اسرائیل سے تعاون کر رہے ہیں جبکہ انہوں نے خبر دار کیا کہ ایران مناسب جواب کا حق رکھتا ہے۔