بنگلادیش میں گزشتہ روز عہدے سے برطرف کئے گئے حسینہ واجد کے قریبی انٹیلی جنس چیف میجر جنرل ضیاء الحسن کو ملک چھوڑنے کی کوشش میں طیارے سے گرفتار کرکے اتار کر ڈھاکا چھاؤنی منتقل کردیا گیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق ڈھاکا ایئرپورٹ کے رن وے پر پرواز کے لیے تیار ایمیریٹس کے طیارے کو ہنگامی طور پر رن وے سے واپس بورڈنگ برج لایا گیا اور تلاشی لی گئی۔
طیارے سے ایک مسافر کو حراست میں لے کر طیارے کو جانے کی اجازت دے دی گئی۔
بھارت نے ڈھاکہ میں ہائی کمیشن اسٹاف کے 190 ارکان واپس بلالیے
مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار شخص میجر جنرل ضیاءالحسن ہیں جو انٹیلی جنس چیف تھے۔
میجر جنرل ضیاء الاحسن کو گزشتہ روز ان کے عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔ وہ مستعفی وزیراعظم حسینہ واجد کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔
بنگلہ دیش میں حکومت پاکستانی آئی ایس آئی نے تبدیل کرائی، بھارتی الزام
میجر جنرل ضیاءالاحسن 2022 سے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن مانیٹرنگ سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ اس سے پہلے وہ اس کمپنی کے ڈائریکٹر تھے۔
بنگلہ دیش سے فوج کی وردی میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے 30 اہلکار گرفتار
ضیاءالاحسن 2009 میں راب 2 کے نائب کپتان بنے جب وہ میجر تھے۔ اسی سال انہیں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور راب ہیڈ کوارٹر کے انٹیلی جنس ونگ کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔
تاحال ان کے اہل خانہ اور بنگلادیشی فوج کی جانب سے میجر جنرل ضیاءالحسن کی گرفتاری کی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آئی۔