قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں عمر ایوب اور بلال اظہر کیانی میں نوک جھونک ہوئی جس کے بع عمر ایوب کمیٹی سے واک آؤٹ کر گئے۔
پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے درمیان نوک جھونک اپوزیشن رکن مبین عارف کی شرکت پر ہوئی۔
سوا سال تک بشریٰ بی بی سے تفتیش نہیں کی گئی، اب گرفتاری کی کیا ضرورت ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
عمر ایوب نے کہا مبین عارف پر دباؤ ہے کہ وہ پی ٹی آئی جوائن نہ کریں، مبین عارف ان 41 ایم این ایز میں ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کا بیان حلفی دیا۔
جس پر بلال اظہر کیانی نے کہا کہ اگر سیاسی باتیں ہونگیں تو ہمارے پاس بھی سیاسی باتیں ہیں۔
یوم آزادی پر لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ ہوگا یا نہیں؟ عدالت کا ڈی سی کو فیصلے کا حکم
اس کے بعد عمر ایوب اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے، ان کے ساتھ مبین عارف اور اپوزیشن ارکان بھی اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔