ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی کی عدالت نے رحمان ڈکیت پولیس مقابلہ کیس میں عدم شواہد کی بنا پر لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور غفار عرف ماما کو بری کردیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں رحمان ڈکیت پولیس مقابلہ کیس میں عزیر بلوچ اور دیگر کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے پولیس مقابلے کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عدم شواہد کی بنا پر عزیر بلوچ اور غفار عرف ماما کو بری کردیا۔
عزیر بلوچ کے وکیل نے کہا کہ عزیر بلوچ کے خلاف پولیس کے پاس کوئی شواہد نہیں، پراسیکیوشن کے گواہان کے بیان میں تضاد ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے عذیر بلوچ کیخلاف کیسز کا فیصلہ ایک ماہ تک روک دیا
عزیر بلوچ کو سینٹرل جیل سے سب جیل منتقل کرنے کا نوٹیفیکیشن چیلنج
پراسکیویشن نے کہا کہ ملزمان کے خلاف 2009 میں اسٹیل ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، عزیر بلوچ کے خلاف 50 سے زائد مقدمات مختلف تھانوں میں درج ہیں، عزیر بلوچ اب تک 39 مقدمات میں بری ہو چکے ہیں۔
پراسکیویشن نے مزید کہا کہ پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا، پولیس مقابلے میں رحمان ڈکیت سمیت دیگر ملزمان ہلاک ہوگیے تھے، عذیر بلوچ و دیگر ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگیے تھے، کیس میں عذیر بلوچ نور محمد عرف بابا لاڈلہ مفرور ہے جس کے خلاف 11 کیسز ہیں، ملزم عذیر بلوچ کی اس کیس میں جنوری 2021 میں گرفتاری ڈالی گئی تھی، پولیس مقابلے میں عبدالرحمان عرف رحمان ڈکیت ،نذیر احمد،اورنگزیب اور عقیل ہلاک ہوگئے تھے۔