سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو سب سے کرپٹ ادارہ قرار دے دیا۔ کہتے ہیں چار ترامیم کے بعد بھی اس کی حالت نہیں بدلی۔ نیب کے افسران ارب پتی ہوکر اس ادارے سے نکلے ہیں۔
کراچی میں ریفرنس کی سماعت کے بعد عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے کہا تھا نیب کو ختم کردیں گے۔ آج حکومت ہی اِسے مزید مضبوط کر رہی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ چار سال سے زیادہ مدت گزر چکی ہے عدالت میں پیشیگیاں بھگتتے ہوئے۔ سب لوگ اس ریفرنس کی اصلیت سے واقف ہیں۔ جاوید اقبال کے لیے میں نے کہا تھا سب سے پہلے یہی شخص ملک چھوڑ کر بھاگے گا۔
شاہد خاقان نے بتایا پیشیوں پر گواہ آتے ہیں نہ کیس آگے بڑھتا ہے۔ کیس بنانے والے آج ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔ بے بنیاد الزامات کے معاملے میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ معیشت سیاسی عدم استحکام سے کمزور ہوئی۔ اگر روپیہ کمزور ہوگا تو بجلی کے بل بڑھیں گے۔
ایک سوال پرشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نے بجلی پیدا کرنے والے ادارے (آئی پی پیز) دعوت دے کر خود لگوائے ہیں۔ اب ناکامیوں کے لیے کسی اور کو ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے۔