لاہور کی انسداد دہشت گری عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں عبوری ضمانتوں پر سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حافظ فرحت عباس اور شیخ امتیاز محمود کی عبوری ضمانتیں خارج کر دیں، جس کے بعد دونوں رہنما باآسانی احاطہ عدالت سے فرار ہو گئے جبکہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں 10 اگست تک توسیع کردی گئی۔
انسداد دہشت گری عدالت لاہور میں 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے ملزمان کی ضمانتوں پر فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس اور شیخ امتیاز محمود کی عبوری ضمانتیں خارج کردیں۔
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 9 مئی کو راحت بیکری کے باہر پولیس کی گاڑیاں جلانے کے کیس کی سماعت ہوئی، اے ٹی سی کے جج خالد ارشد نے مقدمات میں نامزد ملزمان کی عبوری ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت کی، ملزمان کی جانب سے ایڈووکیٹ سلمان شاہد اور پیر مسعود چشتی نے دلائل دیے۔
جناح ہاؤس کیس: عمر ایوب ، اسد عمر سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
عدالت نے پی ٹی آئی کے 6 رہنماؤں کی عبوری ضمانتیں کنفرم کردی، عدالت نے ملزمان کی 2،2 لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ضمانتیں کنفرم کی جبکہ ملزمان میں رائے حسن نواز،رائے مرتضی ،چوہدری آصف اور دیگر شامل ہیں۔
عمران خان کا 9 مئی واقعہ پر مشروط معافی کا اعلان، ’لگ رہا ہے ملک میں کچھ بڑا ہونے والا ہے‘
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان ایف آئی آر میں نامزد نہیں ہیں صرف تتیمہ بیان میں نام ہیں، رائے حسن نواز ،ایم پی اے رائے مرتضیٰ اقبال، ایم این اے محمد احمد چٹھہ، چوہدری آصف علی، شکیل خان نیازی اور ایم این اے بلال اعجاز کی عبوری ضمانتیں کنفرم کی جاتی ہیں۔
عدالتی فیصلہ سننے کے بعد حافظ فرحت عباس اور شیخ امتیاز محمود باآسانی عدالت سے فرار ہو گئے، پولیس کی جانب سے دونوں نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔
بعدازاں اپنے ایک بیان میں حافظ فرحت عباس کا کہنا تھا کہ حق و سچ کی فتح ہو گی، جن لوگوں نے عبوری ضمانتیں خارج کروائی ہیں انہیں کہنا چاہتا ہوں ظلم ظلم ہی ہوتا ہے، ہم اس فسطائیت کا مقابلہ کریں گے، ہائیکورٹ جائیں گے۔
یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڑ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
ادھر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے 2 مقدمات میں عبوری ضمانت پر سماعت کی۔
عدالت نے فواد چوہدری کی عبوری ضمانت میں 10 اگست تک توسیع کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔
وکیل فواد چوہدری نے کہا کہ فواد چوہدری اسلام آباد میں توہین عدالت کے کیس میں پیش ہوئے ہیں۔
توہین الیکشن کمیشن کیس: فواد چوہدری نے جواب جمع کرانے کیلئے مزید وقت مانگ لیا
خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔