بنگلا دیش میں طلبہ تحریک کے دباؤ میں آکر 15 برس تک اقتدار میں حکمرانی کرنے والی شیخ حسینہ واجد کی حکومت کا زوال ہوا۔
واضح رہے شیخ حسینہ بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی صاحبزادی ہیں، جن کی عمر 76 برس ہے اور وہ 2009 سے مسلسل برسرِ اقتدار میں تھیں، اور اس سال جنوری میں وہ چوتھی بار وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں۔
بھارتی نجومی نے شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنے کی پیشگوئی دو سال پہلے کردی تھی
حسینہ حکومت خاتمے کے بعد بنگلا دیش کی افواج نے ملک کا کنٹرول سنبھالا اور دیکھتے ہی دیکھتے وہاں کے حالات ایک دم تبدیل ہوگئے۔
شیخ حسینہ کی بھارت روانگی کے بعد ان کے حوالے سے مختلف خبریں آتی رہی جس کے ساتھ ہی ان کے کل اثاثوں کی تفصیلات بھی منظر عام پر آئیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ واجد کا دنیا کی طاقتور ترین خواتین میں شمار اس لیے بھی ہوتا ہے کہ ان کے پاس بے تہاشا دولت ہے
رپورٹس کے مطابق ان کی سالانہ تنخواہ تقریباً 13 لاکھ ٹکا تھی جو کہ تقریباً 86,000 روپے ماہانہ بنتی ہے۔ الیکشن کمیشن کو جمع کرائے گئے اعلامیے کے مطابق شیخ حسینہ کی طرف سے کل دولت 6 کروڑ ٹکے بتائی گئی تھی۔ اے بی پی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2022 میں ان کی آمدنی 1.07 کروڑ ٹکا تھی جس میں زرعی شعبے سے بہت زیادہ کمائی ہوئی تھی“
میڈیا رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ 6 ایکڑ زرعی زمین کی مالک بھی ہیں اور وہ فش فارمنگ سے بھی پیسہ کماتی ہیں۔ ان کے پاس ایک کار بھی ہے جو انہیں بطور تحفہ دی گئی تھی۔
علاوہ ازیں بھارتی ایسٹس میگزین نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ شیخ حسینہ کی بنگلہ دیش میں کئی جائیدادیں ہیں، اس کے ساتھ ہی سنگاپور میں گھر اور رہائشی پلاٹ بھی ان کی ملکیت میں شامل ہیں۔