بھارت کے مشہور یوگ گرو بابا رام دیو نے منگل کو بنگلہ دیش میں اقلیتی برادری، خاص طور پر ہندوؤں پر مبینہ حملے کی مذمت ککی ہے اور کہا ہے کہ جس طرح سے ’اسلامی بنیاد پرستی‘ پوری دنیا میں پھیل رہی ہے اور جس طرح سے اس نے ہندوستان کے پڑوس میں دستک دی ہے، اس سے ملک متاثر ہو سکتا ہے اور یہ ملک کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
بابا رام دیو نے بنگلہ دیش میں ہوئے مظاہروں اور تشدد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر کوئی ظلم نہیں ہونا چاہیے، چاہے وہ وہاں تجارت میں ملوث ہندو ہوں، یا وہاں کے ہندو مندر ہوں، یا وہاں رہنے والے ہندوستانی ہوں۔‘
بھارتی نجومی نے شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹنے کی پیشگوئی دو سال پہلے کردی تھی
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے پورے ملک کو متحد ہونا پڑے گا۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ پہلی بار پوری اپوزیشن حکومت کے ساتھ ہے اور درحقیقت یہی ہندوستان کی پالیسی ہونی چاہئے۔ ’ورنہ جس انداز میں اسلامی بنیاد پرستی پوری دنیا میں پھیل رہی ہے اور جس انداز سے ہندوستان کے پڑوس میں دستک دی ہے، وہ ملک کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔‘
اسلامی جمہوریہ میں ہمیشہ دوسرے مذہب کو ختم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، کنگنا رناوت
انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد آنے والے وقت میں بھی جاری رہنا چاہیے، جو لوگوں کی بھی خواہش ہے۔ ملک کو ریزرویشن، ذات پات، مذہبی جنونیت کے نام پر تقسیم کرنا درست نہیں ہے، اس لیے ہندوستان کی سیاست کو مسائل پر مرکوز رکھنا چاہیے۔