وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کے اختتام تک عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) ایگزیکٹوبورڈ سے اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری ہوجائے گی ۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے اور آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے معاہدے کی منظوری کے بعد کلائمیٹ فنانسنگ پر بھی بات چیت کی جائے گی، اکتوبر میں سالانہ میٹنگ کے دوران آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے کلائمیٹ فنانسنگ پر بات ہوگی۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان میں آبادی بہت زیادہ بڑھ چکی اور ملک میں آبادی بڑھنے کا بم پھٹ چکا ہے، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچنے کے ساتھ ساتھ آبادی کو کنٹرول کرنا ہوگا، پاکستان کو آئی ایم ایف اور عالمی بینک سے موسمیاتی تبدیلی کی فنانسنگ کے لیے مؤثر منصوبے بنانا ہوں گے۔
پاکستان کیلئے بیل آؤٹ پیکیج، آئی ایم ایف اجلاس اگست میں بلائے جانے کا امکان
نان فائلز کا پورا لائف اسٹائل کا ڈیٹا موجود ہے، وزیر خزانہ، ٹیکس جمع کرنے میں کرپشن کا اعتراف
آئی ایم ایف نے نئی شرط رکھ دی، 27 ارب ڈالر کا قرض ری شیڈول کرانا ہوگا
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ وزارت خزانہ و وزارت موسمیاتی تبدیلی، آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں، ملکی معاشی صورتحال بہتر بنانے کے لیے بجٹ، ٹیکس اقدامات، انرجی سیکٹر اور معیار زندگی بہتر بنانا ہوگا، آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کے منصوبوں کی مانیٹرنگ بہتر بنانا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی معشیت کو بہتر بنانے کے لیے نجی شعبے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچنے کے لیے ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں پر مبنی اہم پالیسیاں بنانا ہوں گی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ بیوروکریسی ہر جگہ موجود ہے، ہر چیز کا ایک فریم ورک ہونا چاہیئے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے لانا ہوگا، ملک خیرات سے نہیں چل سکتا، ٹیکس ہر حال میں دینا پڑے گا۔