وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیشی عوام نے فیصلہ دیا کہ غدار کون ہے اور کون تھا، مجیب الرحمان کے مجسموں کے ساتھ کیا ہوا، تاریخ نے اپنا فیصلہ سنا دیا، بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کوئی بتائے کے مکافات عمل بے رحم ہوتا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کے کیسز کے فیصلے جیسے ہونے چاہیئے تھے نہیں ہو رہے، اقتدار سے بے دخل ہونے والے ایک شخص نے افواج پاکستان کے اتحاد کے خلاف بغاوت کرائی، جب تک 9 مئی کا معاملہ حل نہیں ہوتا قطعاً مذاکرات نہیں ہوسکتے، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو آج بھی قانون کا سہارا مل رہا ہے، عدالتوں کو جس طرح فیصلے کرنے چاہیئے تھے نہیں ہورہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ ہر مسئلے پر ہمارے ساتھ ہے اور حکومت کہیں نہیں جارہی، نیئر بخاری نے جو بیان دیا وہ ان کی ذاتی رائے ہے، موجودہ حالات نئے انتخابات کا تقاضا نہیں کرتے، اگر کبھی قبل ازوقت انتخابات کا فیصلہ ہوا تو وہ بھی حکومت ہی کرے گی۔
عمران خان کا اعترافی بیان معافی کی جانب قدم ہے، خواجہ آصف
ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف قانون کے تحت کافی کارروائی نہیں کی جا رہی، ڈی جی آئی ایس پی آر
ان کا مزید کہنا تھا کہ بنگلہ دیشی عوام نے فیصلہ دیا کہ غدار کون ہے اور کون تھا، مجیب الرحمان کے مجسموں کے ساتھ کیا ہوا، تاریخ نے اپنا فیصلہ سنا دیا، بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کوئی بتائے کے مکافات عمل بے رحم ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے نجی ٹی وی سے یہ گفتگو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر کی پریس کانفرنس کی بعد کی گئی ہے، جس میں میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات پر فوج کا موقف واضح رہے جو تبدیل نہیں ہوا، اور نہ ہوگا۔