حکومت نے بجلی کی قیمت میں کمی کیلئے مہنگے پاور پلانٹس کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ جب کہ آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سے ایم کیوایم کے رہنما مصطفی کمال نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر پاور اویس لغاری سے ملاقات کی ہے۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ کیپسٹی پیمنٹس سے ملکی معیشت رک گئی ہے۔
پاور ڈویژن کے اعلامیے کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد نے وفاقی وزیر برائے بجلی سردار اویس احمد خان لغاری سے ملاقات کی جس میں کراچی کے بجلی کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق وفد کے اراکین کو پاورسیکٹر میں جاری اصلاحات پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ وفاقی حکومت بجلی کے مسائل کے حل کیلیے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کیلیے مہنگے پاور پلانٹس کو ریٹائرڈ کیا جائے گا اور درآمدی کوئلے پر چلنے والے پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر پاور اویس لغاری سے ملاقات کے بعد ایم کیوایم کے رہنما مصطفی کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسائل میں سے سب سے بڑا مسئلہ بجلی کا ہے، امیر غریب دونوں اس مسئلے پر پریشان ہیں، کراچی میں 18،18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’بجٹ کے بعد ٹیکسز کا نیا سلسلہ شروع ہوا ہے، اس بات کا عندیہ ہے کہ کیپسٹی پیمنٹس معاہدے معیشت کو بلڈوز کررہے ہیں، اکانومی ہمیں 13 ہزار ارب روپے نہیں دے سکے گی، کیپسٹی پیمنٹس اکانومی کو لگنے والا سب سےبڑا زخم ہے، ان معاہدوں سے ملکی معیشت رک گئی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ڈالر بڑھتا ہے تو خود بخود کیپسٹی پیمنٹس بڑھ جاتی ہیں ، حکومتی آئی پی پیز اور لوکل آئی پی پیز کو سمجایا جاسکتا ہے کہ آپ کے نفع میں کمی ہوگی اور ملک بچ جائے گا۔