اسرائیل کو ایران کے قہر سے بچانے کیلئے امریکا سرگرم ہوگیا ہے۔
ایرانی خبر رساں اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے ایران کو اسرائیل پر حملہ نہ کرنے کیلئے بڑی پیشکش کی ہے۔
حزب اللہ کے پاس ممکنہ نئے خطرناک ہتھیار کی موجودگی کا انکشاف، ’کاکروچ بھی نہیں بچیں گے‘
ایرانی ذرائع ابلاغ ”امروز نیوز“ اور ”ایران اسپیکٹیٹر“ نے خبر دیتے ہوئے لکھا کہ امریکا نے ایران کو آفر کی ہے کہ اگر وہ اسرائیل پر حملہ نہ کرے تو اس پر لگی جوہری پابندیاں ہٹانے کے معاملے میں پیشرفت ہو سکتی ہے۔
امروز نیوز کے مطابق امریکا نے ایران کو ”جوائنٹ کومپری ہینسیو پلان آف ایکشن“ (جے سی پی او اے) پر بات چیت آگے بڑھانے کی پیشکش کی ہے۔
جوائنٹ کومپری ہینسو پلان آف ایکشن، جسے عرف عام میں ایران جوہری معاہدہ یا ایران ڈیل کے نام سے جانا جاتا ہے، ایران اور یورپی یونین کے ساتھ ”پی 5+1“ کے درمیان 14 جولائی 2015 کو ویانا میں طے پانے والے ایرانی جوہری پروگرام پر ایک معاہدہ ہے۔
جنوری 2020 میں بغداد ہوائی اڈے پر ہونے والے فضائی حملے کے بعد جس میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو نشانہ بنایا گیا تھا، ایران نے اعلان کیا تھا کہ وہ اب معاہدے کی حدود کی پابندی نہیں کرے گا بلکہ تعمیل دوبارہ شروع کرنے کے امکانات کو کھلا چھوڑ کر، انٹرنیشنل ایٹامک انرجی ایسوسی ایشن کے ساتھ ہم آہنگی جاری رکھے گا۔
دسمبر 2020 میں، ایرانی حکام نے اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے کے لیے مزید آمادگی ظاہر کی، بشرطیکہ امریکی حکام پابندیاں ہٹانے کے حوالے سے یقین دہانی کرائیں اور معاہدے میں دوبارہ شامل ہوں۔
اسرائیلی ایجنسی نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کیلئے ایرانی ایجنٹس کو استعمال کیا، برطانوی اخبار کا دعویٰ
لیکن کیا ایران امریکا کی اس آفر کو قبول کرے گا؟ اس حوالے ایران اسپیکٹیٹر کا کہنا ہے کہ ’اس بات کا صفر چانس ہے کہ ایران امریکا کی اس آفر کو قبول کرے‘۔