سینیٹ میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی، قرارداد سینیٹرپلوشہ نے ایوان میں پیش کی۔ قرارداد میں ایوان اسماعیل ہنیہ کی شہادت پرگہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔ سینیٹ اجلاس میں اسماعیل ہنیہ کی مغفرت کیلئے دعا کی، سینیٹر عطا الرحمن نے اسماعیل ہانیہ کی مغفرت کے لیے دعا کرائی۔
قرارداد میں فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی، کہا گیا کہ اسرائیل ایک بین الاقوامی مجرم اور دہشتگردریاست کا روپ دھار رہا ہے،ایوان نے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور بمباری روکنے کا مطالبہ کیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت اور ایوان صیہونی حملے میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت پرگہرے دکھ کا اظہارکرتا ہے۔ بلا اشتعال بمباری اور فلسطین میں ہزاروں دیگر 250 معصوم شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہیں اسرائیل بلاوجہ مسلمان ملکوں پر حملہ آور ہے۔
قرارداد میں زور دیا گیا کہ اسلامی ممالک متحد ہوکر اسرائیل کو دہشت گرد کارروائیوں سے روکے، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کو یقینی بنائیں اور بھوک کے شکار زخمی شہریوں کو ہنگامی بنیادوں پر امداد فراہم کریں ۔ مسلم ممالک متحد ہوں اور اسرائیل کو روکیں۔
ایوان میں قرارداد پیش کرنے کے بعد سینیٹرپلوشہ خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی سربراہ کانفرنس میں شریک ہر شخص کو ایک ایک کر کے راستے سے ہٹا دیا گیا، بزدلوں کی جگہ صرف تاریخ کے کوڑے دان میں ہوتی ہے، نیتن یاہو کو بھی گمان ہے لیکن اللہ نے فرعون کے گھر موسی پیدا کیا ، جسطرح فرعون غرق ہوا، نیتن یاہو بھی غرق ہوگا، عرب حکمران فلسطین پر مظالم پر خاموش ہیں، اسرائیل بیروت، ایران پر حملہ کرتا ہے لیکن کوئی اسے روکنے والا نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم مردہ ہوچکی ہے، او آئی سی کو خود تحلیل ہوجانا چاہئے، او آئی سی کے بیان کی کوئی اہمیت نہیں، مسلم ممالک کےسربراہان اسرائیل کے ڈر سے خاموش ہیں۔ یہ سربراہان یاد رکھیں چراغ سب کےبجھیں گے، ہوا کسی کی نہیں۔ بھارتی اسلحہ فلسطینیوں کو شہید کرنے کیلئے استعمال ہوا، پاکستان کا ایٹمی پروگرام اسرائیل کو کسی صورت قبول نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ کہوٹہ پر بمباری کا بھی ایک ناکام منصوبہ بنایا گیا، اس منصوبے میں اسرائیل اور بھارت ساتھ تھے، اندرا گاندھی نے اس آپریشن کی اجازت دے دی تھی۔
جبکہ شیری رحمان نے اظہار خیال کرتے ہوئےکہا کہ اسرائیل کی صہیونی طاقت نے ہزاروں فلسطینیوں کا خون بہایا اسرائیل بے گناہ نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے، یہاں تک کہ پناہ گزین کیمپوں اور اسپتالوں کو بھی نہیں بخشا۔ اسرائیل شہری آبادیوں پر اندھا دھند بمباری اور گولہ باری کر رہا ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ اسرائیل جنگوں کے تمام عالمی قوانین قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے اسماعیل ہانیہ کو ایران کے اندر گھس کر شہید کیا گیا اب اسرائیل ، عالمی امن کے لئے خطرہ بن چکا ہے۔ اور ہی بھارت بھی کر رہا ہے ۔ یہ ایوان اسرائیل اور بھارت دونوں ظالموں کی شدید مذمت کرتا ہے کیونکہ اسرائیل اور بھارت غاصب، انسانیت کے قاتل ہیں۔
شبلی فراز نے اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اسرائیلی بم باری پر ٹوئٹ کی تھی، اپوزیشن لیڈر نے بانی پی ٹی آئی کا ٹویٹ پڑھ کر ایوان میں سنایا۔ کہا کہ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کمزور مؤقف تھا۔
دسری جانب پی ٹی آئی ارکان عمران خان کی تصاویر لے کر ایوان میں آئے، پی ٹی آئی اراکین کی کالی پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شرکت کی ۔
شبلی فراز کی تقریر کے دوران حکومتی اراکین نے مداخلت بھی کی ۔ شبلی فراز نے کہا کہ مجھے بات نہیں کرنے دے دہے، انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ پہیہ گھومتا ہے، انہوں نے سیاشی عدم استحکام پیدا کیا ، مہنگاہی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ عمران خان پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے، ملک کے حالات تشویشناک ہے کیونکہ ملک کی بھاگ ڈور نا اہل اور کرپٹ لوگوں کے پاس ہے۔
انھوں نے کہا کہ 5 اگست یوم استحصال کشمیر کے علاوہ ہمارے لئے بھی افسوسناک دن ہے۔ کیونکہ بانی پی ٹی آئی کو تضحیک کا نشانہ بنانے کیلئے من گھڑت کیسز بنائے گئے۔
شبلی فراز نے حکومتی بینچز سے ایوان سے منظور کردہ قرارداد پر بات کرنے کا مطالبہ کیا کہا کہ آپ لوگ صبر کریں جو حالات ہیں وہ اسرائیل اور کشمیر سے مماثلت رکھتے ہیں۔
چئیرمین سینٹ کا سوال نے سوال کیا کہ “کیا آپ قرارداد کے حق میں ہیں “ شبلی فراز کے ریمارکس پر حکومتی اراکین نے احتجاج کیا۔
پی ٹی آئی اراکین اور حکومتی اراکین اپنے پنجوں پر کھڑے ہو گئے ایوان میں شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی بھی ہوئی ۔