لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے 29 ملازمین کو برطرف کرنے سے روک دیا جبکہ عدالت نے منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب ٹیکسٹ بورڈ ملازمین کی مستقلی کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے ملازمین کو مستقل کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس شمس محمود مرزا نے گریڈ 4 تا 11 کے محمد زین سمیت 29 ملازمین کی درخواست پر سماعت کی جبکہ ملازمین کی طرف سے میاں دائود ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ میں 4 برسوں سے بطور ڈیلی ویجز ملازمت کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں پنجاب ٹیکسٹ بورڈ کے ملازمین مستقل ہونے کے حقدار ہیں، پنجاب حکومت بورڈ کے ملازمین کو مستقل کرنے کی بجائے ادارے کا انضمام کرنے جا رہی ہے۔
وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ خدشہ ہے کہ ادارے کے انضمام کے دوران ٹیکسٹ بک بورڈ کے ملازمین کو مستقل کرنے بجائے برطرف کر دیا جائے گا لہذا لاہور ہائیکورٹ کے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم دے، ملازمین کی مستقلی کی درخواست پر فیصلے تک ان کی برطرفی روکی جائے۔
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے 29 ملازمین کو برطرف کرنے سے روک دیا جبکہ عدالت نے منیجنگ ڈائریکٹر پنجاب ٹیکسٹ بورڈ ملازمین کی مستقلی کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔