لاہو رہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی، درخواست میں نیب، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن اور پولیس کو فریق بنایا گیا ہے۔
عمران خان کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مجھے تمام مقدمات میں ضمانت ملنے پر رہائی کے قریب نیب نے دوبارہ گرفتار کر لیا۔
عمران خان جیل سے نکلنے کے بعد تعصب کی سیاست نہیں کریں گے، محمود اچکزئی کا صوابی جلسے سے خطاب
درخواست گزار نے استدعا کی کہ لاہور ہائیکورٹ درج تمام مقدمات، انکوائریز اور نظر بندی کے احکامات طلب کرے، عدالت عالیہ متعلقہ عدالت سے رجوع سے پہلے کسی بھی نئے مقدمے میں گرفتاری روکنے کا حکم دے۔
اکثریت تسلیم کرنے تک حکومت یا فوج سے عدالت کے باہر کوئی تصفیہ نہیں ہوگا، عمران خان
بعدازاں عدالت نے عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کے لیے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے عمران خان نے مقدمات اور انکوائری کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری بنیادی آئینی انسانی حقوق کی پامالی پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے تحریک التواء سینٹ میں جمع کروا دی۔
سینٹر شبلی فراز نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف تحریک التواء جمع کرائی، جس میں کہا گیا ہے ایوان کی کاروائی معطل کرکے بانی پی ٹی آئی کی غیر قانونی قیدو گرفتاری پر بات کی جائے۔
تحریک التوا کے متن کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے خلاف جھوٹے اور من گھڑت کیسز بنائے گئے ہیں جو کہ آئین کے آرٹیکل9، 10اے اور 14کی خلاف ورزی ہے، عمران خان کو آرٹیکل 9 کے برخلاف بنیادی حقوق ، 10 اے کے تحت فئیر ٹرائل سے محروم کیا گیا یہ آئینی خلاف ورزیاں نہ صرف رول آف لاء بلکہ غلط مثال بھی قائم کررہی ہے۔
بشریٰ بی بی کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر ڈی آئی جی آپریشنز طلب
تحریک التوا میں مزید کہا گیا کہ عمران خان پر قائم تمام مقدمات سیاسی ہیں لہذا ایوان کی معمول کی کاروائی معطل کرکے اس اہم معاملے میں ناانصافیوں پر بات کی جائے۔