راولپنڈی میں مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا 11 ویں روز میں داخل ہوگیا، کارکنان کی جانب سے حکومت کے خلاف نعرے بازی کا سلسلہ جاری ہے، جماعت اسلامی کی قیادت نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کی جانب سے دیے گئے دھرنے کا 11 واں روز ہے، کارکنان نے معمول کے مطابق نماز فجر کی ادائیگی پنڈال میں کی جس کے بعد شرکاء کی تواضع نان اور حلوے سے کی گئی۔
کارکنان کی جانب سے حکومت کے خلاف نعرے کا بھی سلسلہ جاری ہے، جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔
رات گئے جلسے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے پارلیمنٹ ہاؤس اور وزیراعظم ہاؤس کے گھیراؤ کا عندیہ دے دیا کہا کہ نوجوانوں پارلیمنٹ ہاؤس ،وزیراعظم ہاؤس کے گھیراؤ کیلئے تیار ہو؟ ہم جب گھیراؤ کریں گے تو پھر ائیرلفٹ نہیں ہونے دیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آج جو کچھ بنگلہ دیش میں ہوا ہے وہی پھر یہاں بھی نہ ہو،شہباز شریف،زرداری ہمارا حق ہمارے حوالے کرو ہم بھیک نہیں مانگ رہے ہیں ہم اپنا حق مانگ رہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ حسینہ واجد آئرن لیڈی کہلانے والی،مصنوعی ترقی دیکھا نے والی آج فرار ہوئی، بنگلہ دیش میں بھی عوام کے ساتھ جماعت اسلامی کھڑی رہی اورقربانیا دیں ، آج بنگلہ دیش میں فسطائیت کا راج ختم ہوگیا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملکرالفاظ کا ہیر پھیر کررہی ہے، پوری قوم کے نوجوان تمہارا گھیراؤ کریں گے اپنی مراعات چھوڑو ہمارے خون پسینے کی کمائی سے تمہاری یہ شاہ خرچیاں برداشت نہیں کرینگے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف ایسا بالکل نہیں چلے گا، 7 مطالبات پورے کرنے پڑیں گے 4 دن سے حکومتی کمیٹی ہمارا سامنا نہیں کر پا رہی۔ ہم پرامن طریقے سے مسئلہ حل کرنا چاہتے تھے لیکن وہ نہیں سمجھ رہے۔
گزشتہ روز کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر جاری دھرنے میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے شرکت کی تھی ۔
شرکا سے اپنے خطاب میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھا کہ کہ جاگیرداروں سے انکم ٹیکس کیوں وصول نہیں کیا جاتا؟ آج اعلان کریں اور کل سے ٹیکس وصول کریں۔ وزیراعظم صاحب آپ بجلی کے بل کم کردیجیے، اسی میں آپ کی نجات ہے، ورنہ دھرنا تحریک کہیں آپ کو ہی نہ لے کر ڈوب جائے۔