کویتی اخبار ”الجریدہ“ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ اور دیگر ایرانی پراکسی فورسز کو ”الیکٹرو میگنیٹک آرڈیننس“ فراہم کیے ہیں، جو مواصلاتی نظام کو ناکارہ کرسکتے ہیں اور ریڈار بند کر سکتے ہیں۔
دفاعی صنعت کے لیے ملٹری ٹیکنالوجی تیار کرنے والی کمپنی ”ایسگارڈ سسٹمز“ کے سی ای او روٹیم میتال نے حزب اللہ کے اس نئے ہتھیار کے حوالے سے بات کی ہے۔
حماس کا نیا سربراہ کون؟ فیصلہ ہوگیا
روٹیم میتال کہتے ہیں کہ ’برقی مقناطیسی آرڈیننس کو بیان کرنا ایسی چیز کے بارے میں بات کرنے کے مترادف ہے جسے کسی نے نہیں دیکھا، لیکن ہر کوئی اس کے وجود کو سمجھتا ہے اور یہ حقیقت میں موجود ہے۔ تصور کریں کہ آپ جس عمارت میں رہتے ہیں اس پر بجلی گرتی ہے جس سے تمام الیکٹرک سولر پینلز، واٹر ہیٹر، پانی اور بجلی کے نظام، گھریلو آلات، کمپیوٹر، ٹیلی ویژن سسٹمز، اور یہاں تک کہ زندگی بچانے والے طبی نظام بھی کام کرنا بند کر دیتے ہیں۔ بجلی بند ہوجاتی ہے اور کئی سسٹمز اندر سے ایسے جل جاتے ہیں جیسے شارٹ سرکٹ ہوا ہو‘۔
دفاعی ماہر نے کہا کہ ’مجھے شبہ ہے کہ خطرہ ملٹری بیسز، سٹریٹجک سہولیات، ڈی سیلینیشن سسٹمز اور اسرائیلی پاور گرڈ پر زیادہ مرکوز ہے۔ تاہم، یہ قطعی طور پر کہنا ناممکن ہے کہ حملہ ہوگا، کیونکہ ایسا ہتھیار تاریخ میں کبھی استعمال نہیں ہوا، اس لیے اس کے کوئی ذرائع یا حوالہ جات نہیں ہیں‘۔
روٹیم کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’وہ جس طرح اس کو استعمال کرنے کا انتخاب کریں فزکس ایک جیسی ہی رہے گی، لیکن مجھے شبہ ہے کہ یہ ماڈل ممکنہ طور پر ایک نچلی پرواز کرنے والی ڈرون کی شکل میں ہوگا۔ بالکل اسی طرح جیسے ایران کا اپ گریڈ شدہ ”صمد 3“ ڈرون‘۔
سابقہ پادری کے قبول اسلام کا دلچسپ واقعہ، خدا سےحقیقت دکھانے کی دعا کی جس کے بعد کرشمہ ہوگیا
انہوں نے کہا کہ ’بارودی وار ہیڈ کے بجائے ڈرون کے اگلے حصے کو الیکٹرو میگنیٹک پلس (EMP) ایکٹیویشن میکانزم سے لیس کیا جا سکتا ہے، جو ڈرون کی پرواز کے دوران متحرک ہوتا ہے اور رابطے پر بجلی کی ایک لہر خارج کرتا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اسے غیر روایتی ہتھیاروں کے خطرے کے قریب تر سمجھا جانا چاہیے۔ جس طرح کوئی خودمختار ملک غیر روایتی ہتھیاروں کے خطرے کو برداشت نہیں کرے گا۔ اسرائیل میں بھی یہی لاگو ہوتا ہے کیونکہ، 2024 میں، الیکٹرانک پروسیسر ریاست اسرائیل میں بنیادی ڈھانچہ، طبی نظام ، سیکورٹی اور فوجی ایپلی کیشنز سمیت تمام اہم نظاموں کا نظم و نسق کرتے ہیں۔
شمالی اسرائیل پر حزب اللہ کے 6 میزائل حملے، امریکی شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت
روٹیم میتال نے کہا کہ ’1960 کی دہائی کے بارے میں سوچیں، جس میں یہ بیان کیا گیا تھا کہ جوہری دھماکے میں صرف کاکروچ ہی زندہ رہ سکتے ہیں۔ لیکن برقی مقناطیسی حملے میں، ’کاکروچ‘ (برقی سرکٹس میں الیکٹرانک اجزاء کا عرفی نام) زندہ نہیں رہیں گے۔ اس بار یہ ہماری روزمرہ کی زندگی اور ہنگامی تیاریوں کو متاثر کرے گا‘۔