لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر 24 گھنٹے میں 6 میزائل حملے کیے ہیں۔ خطے کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیش نظر امریکہ نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ جلد از جلد لبنان سے نکل جائیں۔ اس سے قبل برطانوی وزیرِ خارجہ ڈیوڈ لیمی بھی لبنان میں مقیم برطانوی شہریوں کو انتباہ جاری کرچکے ہیں۔
حزب اللہ نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق رات تقریباً ساڑھے بارہ بجے شمالی اسرائیل کے قصبے بیت الہلیل اور دیگر مقامات پر درجنوں راکٹ داغے۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم کے ذریعے راکٹوں کو روکے جانے کا عمل دیکھا جاسکتا ہے۔
خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ حزب اللہ ملیشیا اسرائیل کے خلاف کسی بھی انتقامی کارروائی میں بڑا کردار ادا کرسکتا ہے۔ ایسی صورت میں اسرائیل کی طرف سے بھی شدید ردِ عمل سامنے آسکتا ہے۔
ان حالات میں اردن نے بھی اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے جبکہ کینیڈا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل یا لبنان کے سفر سے گریز کا حکم دیا ہے۔
تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد امریکہ اور حزب اللہ نے اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیل پر حملوں کے خطرے کے پیشِ نظر امریکہ نے خطے میں اپنی عسکری موجودگی بڑھادی ہے۔ وہ 2 طیارہ بردار جہازوں سمیت کئی جہاز خلیج فارس بھیج رہا ہے۔
اسرائیل نے اب تک اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم اس نے بیروت میں اُسی حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر کو شہید کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
دوسری طرف نہتے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی فوج کی صریح دہشت گردی جاری ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک اور اسکول پر فضائی حملہ کیا ہے۔
اس اسکول میں بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔ اس حملے میں 17 افراد شہید ہوئے۔ الاقصٰی اسپتال کے کمپاؤنڈ میں بے گھر افراد کے خیموں پر حملے میں 3 افراد شہید ہوئے۔
اسرائیلی فوج کا دعوٰی ہے کہ اسکول میں حماس کا کمانڈ سینٹر قائم تھا اور اس میں حماس کے جنگجو بھی پناہ لیے ہوئے تھے۔
حملے کے بعد امدادی کارروائیوں کے دوران مزید بم برسائے گئے۔ چوبیس گھنٹوں میں 31 فلسطینی شہید اور 62 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے وسطی اور جنوبی غزہ میں کئی مکانات کو نشانہ بنایا جبکہ غربِ اردن کے علاقے الرضوان میں بھی حملے کیے گئے۔
غرب اردن میں اسرائیل کے ڈرون حملے میں القسام بریگیڈ کے کمانڈر سمیت 9 فلسطینی شہید ہوئے۔ لبنان اور شام کی سرحد پر ٹرکوں کے قافلے پر بھی اسرائیل کے حملے میں کئی ڈرائیور زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے ابتک غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کی تعداد 39550 ہوگئی ہے۔ اس دوران 91 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔