متنازعہ ویب سیریز ’برزخ‘ سے متعلق معروف اسلامک اسپیکر راجہ ضیا الحق نے خطرناک راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے بڑا دعویٰ کر دیا۔
واضح رہے بھارتی ویب سیریز میں برزخ میں فحاشی، ہم جنس پرستی کے مناظر دکھائے گئے ہیں جس کے باعث یہ ایک متنازعہ ویب سیریز میں تبدیل ہوچکی ہے۔ سیریز میں فواد خان، صنم سعید ، خوشال خان، فائزہ گیلانی، سلمان شاہد اور دیگر نے اداکاری کی ہے۔ مذکورہ سیریز کی پانچ قسطیں بھی ریلیز کر دی گئی ہیں۔
وہیں ہم جنس پرست مرد کرداروں کی وجہ سے تنازع کا شکار بننے والی پاکستانی ہدایت کار کی ویب سیریز BARZAKH کے نام پر اسلامک اسپیکر نے سوال اٹھا دیا ہے۔
حال ہی میں اسلامی سپیکر راجہ ضیاء الحق نے برزخ کو بے نقاب کرتے ہوئے ایک نشان کی طرف اشارہ بھی کیا ہے جو برزخ کے پوسٹر میں استعمال ہونے والے حروف کو ایکسپوز کر رہا ہے۔
ویب سیریز پر بات کرتے ہوئے راجہ ضیاء نے کہا کہ میں برزخ کے بارے میں بہت کچھ سن رہا ہوں۔ عام طور پر میں بھارتی ڈراموں کی بات نہیں کرتا لیکن برزخ کی بات کریں تو اس میں پاکستانی فنکار اداکاری کر رہے ہیں اور جسے ایک پاکستانی ہدایت کار نے بنایا اور اس سیریز کی شوٹنگ بھی پاکستان میں ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ برزخ کھلم کھلا فحاشی اور بڑے مناظر کو فروغ دے رہی ہے جو کہ اسلام میں حرام ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ہمارے پاکستانی فنکار اب اس فحش کلچر کا حصہ بننے کے لیے بہت بے تاب ہو چکے ہیں اور برزخ جیسی کہانیاں بیان کرنا چاہتے ہیں۔
اسلامک اسپیکر نے برزخ کے نام کے معنی بتاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کا مطلب یہ موت اور قیامت کے درمیان کا عرصہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ برزخ کے حوالے سے سازشوں میں نہیں جائیں گے لیکن ان کے پوسٹر میں جو حروف تہجی استعمال کی گئی ہے وہ ایک املومناتی (Illuminati) نشان کی طرح لکھی ہوئی ہے۔
راجہ ضیا نے مزید دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ برزخ کے حرف میں موجود ’A‘ کا فونٹ بھی الومناتی کے نشان کو واضح کر رہا ہے جس کے بارے میں بعد میں تفصیل سے بات کروں گا۔
مزید راجہ صیاء نے کہا کہ مجھے ان اداکاروں پر افسوس ہے جو اس مخصوص پروجیکٹ کا حصہ بنے ہیں۔ میں ان اداکاروں کی بھی مذمت کرتا ہوں جو کھل کر اس کی حمایت کر رہے ہیں۔ براہ کرم ایسے مواد سے ہوشیار رہیں اور اس کا حصہ نہ بنیں۔ ایسا مواد دیکھنا بند کریں اور اس کے خلاف آواز بھی اٹھائیں۔