وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہوتے ہیں، بات چیت ہوتی رہتی ہے، ابھی تک کوئی ٹھوس چیز نہیں بن کر نکلی۔ 9 مئی واقعات پر معافی کے حوالے سے علی امین کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان معافی مانگنے کو تیار ہیں، لیکن پہلے غلطی ثابت کی جائے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈا پور نے اپنی بات کو دہراتے ہوئے مزید کہا کہ 9 مئی واقعات پر معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں، اگر غلطی ثابت ہوئی تو معافی مانگوں گا۔
9 مئی کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری کوئی غلطی نہیں یہ ایک پری پلان کام ہوا ہے، غلطی آپ کی ہو اور مجھ سے کہا جائے میں معافی مانگوں، ایسا نہیں ہو گا، بیٹھیں بات کریں غلطی ثابت کریں، جتنی غلطی ہوگی اتنی معافی مانگ لیں گے۔‘
انھوں نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، آئین کو توڑا گیا، آئین کو بار بار توڑنے پر بات ضرور ہونی چاہیے۔
علی امین نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ایک نظریے کے تحت بنی ہے، مہنگائی پر بانی پی ٹی آئی کو تشویش ہے۔
سب سے بڑا یوٹرن وہ ہے جس نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا اور بوٹ کو عزت دی، عمران خان
ان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین نظریے پر ڈٹے ہوئے ہیں، نظریہ قید نہیں ہو سکتا، آئین کی پاسداری اور خود داری کے لئے قوم کھڑی رہی، قوم 5 اگست کو جلسہ میں بھرپور شرکت کرے۔
عمران خان کا اعترافی بیان معافی کی جانب قدم ہے، خواجہ آصف
عمران خان سے ملاقات کا احوالے بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ملکی معیشت پر بانی پی ٹی آئی کو تشویش ہے، وہ ملک کے لئے بات کرنے کو تیار ہیں۔ انھوں نے ہمیشہ ملک کے لئے مذاکرات کا کہا اور کمیٹی بھی بنائی۔
شیر افضل مروت کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کرنے کا معاملہ الجھ گیا
علی امین کا کہنا تھا کہ پنجاب میں فسطائیت اور مقدمات ہو رہے ہیں، فارم 45 نہیں دے رہے، 47 والے اسمبلی میں بیٹھے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’ہمارے ساتھ بہت زیادتیاں ہوئی ہیں، عندلیب عباس پارٹی چھوڑ کر گئیں تو ایک دن جیل نہیں گئیں، ہم لوگ بانی پی ٹی آئی کے فیصلہ کے پابند ہیں۔‘
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’اسلام اباد میں جلسے کا اعلان کروں گا نہ کر سکا تو سیاست چھوڑ دوں گا، پہلے بھی رانا ثناء کو کہا تھا اس راستہ سے آؤں گا اور آیا تھا، میرے پہنچنے پر رانا ثنااللہ چھپ گیا تھا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’شیر افضل مروت سے تعلق اور رابطہ ہے، انھیں نوٹسسز پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر دیئے گئے، شیر افضل مروت کو کہا تھا کہ ہماری پارٹی میں سوشل میڈیا ہم پر بھی تنقید کر دیتا ہے، شیر افضل مروت کو کہا تھا کہ کوئی تنقید کرتا ہے تو برداشت کریں، پارٹی کے اندر کے معاملات پارٹی کے اندر حل کرلیں گے، میرا خیال ہے واپسی کے راستے بند نہیں کرنے چاہئیں، اصلاح والی بات کا مارجن بہت بڑا ہے، مجھے شیر افضل مروت کے نوٹیفیکیشن کا نہیں پتہ۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پارا چنار میں سیز فائر ہو چکا ، دو گروپوں میں زمین کا تنازعہ ہے، اسکو دہشتگردی اور مذہبی رنگ دیا جا رہا یے جو درست نہیں، ہم مقابلہ کریں گے امن ہماری ترجیح ہے، قربانیاں پہلے بھی دی اب بھی دیں گے، بات چیت کے ٹی او ارز تو ہونے چاہئے، اپنے تحفظات ایک دوسرے کے سامنے رکھیں گے، تحفظات پر بات ہو گی تو مسئلہ حل ہو گا،اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہوتے ہیں، بات چیت ہوتی رہتی ہے، ابھی تک کوئی ٹھوس چیز نہیں بن کر نکلی، حکومت کہتی یے ہم سے مذاکرات کرو، لیکن ہم کہتے ہیں کہ تم تو حکومت ہو ہی نہیں، جب ان سے بات کریں گے تو ہم بھی اپنے شہیدوں کو نہیں بھولیں گے، کے پی کے سے ہمیشہ بریک تھرو ہوا ہے، انشاءاللہ اگے بھی ہوگا۔‘