پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انتخابی بے ضابطگیوں کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور دیگر ممبران کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا۔
پنجاب اسمبلی کے قائد حزب اختلاف احمد خان بچھر اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا، چیف الیکشن کمیشن سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس 430 صفحات پر مشتمل ہے۔
ریفرنس میں انتخابی بے ضابطگیوں سے متعلق دستاویزی ثبوت لف کیے گئے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے ریفرنس میں مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے حوالے سے جانبداری کا رویہ اپنایا، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور ممبران نے ایک سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کیا۔
ریفرنس میں کہا گیا کہ عام انتخابات کی شفافیت پر دنیا بھر میں سوالات اٹھائے گئے، چیف الیکشن کمشنر اور ممبران آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے۔
القادرٹرسٹ پراپرٹی میں فرح نے عمران اور بشریٰ بی بی کے بطور فرنٹ پرسن کام کیا، تفتیشی افسر
انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ سکندر سلطان راجہ اور دیگر ممبران کو کام کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔
یاد رہے کہ 27 جولائی کو پاکستان تحریک انصاف نے بطور جماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دیگر ممبران کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرلیا تھا۔
تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے بیرسٹر علی ظفر کے ذریعے شکایت دائر کی ہے جس میں انتخابات سے قبل اور بعد کے واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے۔