Aaj Logo

شائع 02 اگست 2024 01:12pm

پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ: پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل میڈیا آرڈینیٹر کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پریونشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کے تحت درج مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرنیشنل میڈیا کو آرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

ڈیوٹی مجسٹریٹ عباس شاہ نے 50 ہزار مچلکوں کے عوض احمد وقاص کی ضمانت منظور کی جبکہ کعدالت نے احمد وقاص جنجوعہ کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پیکا ایکٹ کے تحت کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرنیشنل میڈیا کو آرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کیے تھے۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گری عدالت نے پاکستان تحریک انصاف احمد وقاص جنجوعہ کے خلاف اسلحہ بارود برآمدگی کیس میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا تھا۔

سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مہم، وزارت داخلہ کی جے آئی ٹی نے کام شروع کردیا

اس سے قبل 22 جولائی کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

اسلحہ بر آمدگی کیس: احمد وقاص جنجوعہ کی درخواست ضمانت مسترد

دوسری جانب اسلام آباد کی انسداد دہشتگری عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کے خلاف اسلحہ بارود بر آمدگی کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی۔

پی ٹی آئی انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں بعد از گرفتاری ضمانت سے متعلق درخواست کی سماعت اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کے ڈیوٹی مجسٹریٹ عباس شاہ نے کی۔

احمد وقاص جنجوعہ کی جانب سے وکیل ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔

ہادی علی چٹھہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ احمد وقاص جنجوعہ کے خلاف جو وقوعہ بنایا گیا وہ مضحکہ خیز ہے، احمد وقاص جنجوعہ کو صبح 4 بجے گھر کا دروازہ توڑ کر اغوا کیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ بازیاب کرانے کا حکم دیتی ہے تو اسی دوران انسداد دہشت گردی عدالت سے احمد وقاص کا ریمانڈ لے لیا جاتا ہے، احمد وقاص پیدل چلتا ہوا آرہا تھا تو ناکہ پر ان کو روکا گیا، پراسیکیوشن نے پوری تفصیل نہیں بتائی کہ کہاں سے آرہا تھا، اکیلا تھا یا کسی کے ساتھ تھا۔

اس پر جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ ایف آئی آر میں اس طرح لکھنا ضروری نہیں ہے ، ضمنی رپورٹ میں تفصیل بتائی جاتی ہے۔

وکیل ہادی علی چٹھہ نے کہا کہ ایف آئی آر میں کسی کالعدم تنظیم کا ذکر نہیں ہے، ریمانڈ دہشت گرد تنظیم سے تعلق کی بنیاد پر لیا گیا، پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر کے اغوا ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج انٹرنیشنل میڈیا پر بھی رپورٹ ہوئی ہے، قانون کے مطابق برآمد ہونے والا اسلحہ، بارود کا فرانزک ٹیسٹ کرانا ہوتا کہ بارود قابل استعمال تھا یا نہیں۔

جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ رپورٹس کے آنے تک احمد وقاص کو جیل میں رہنے دیں، رپورٹس آنے کے بعد اگر احمد وقاص کا تعلق واضح ہو جاتا ہے تو دوبارہ گرفتار کرلیا جائے، تب تک مشروط ضمانت دے دیتے ہیں، جس پر وکیل ہادی علی چٹھہ نے کہا کہ ناکے پر احمد وقاص جنجوعہ کی موجودگی ثابت کرنا ضروری ہے، جب تک ریکارڈ خاموش ہے احمد وقاص کا کسی بھی کالعدم تنظیم سے تعلق ثابت نہیں ہوتا۔

احمد وقاص جنجوعہ کے وکیل ہادی علی چٹھہ کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے ریکارڈ آنے تک کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔

سماعت کے دوبارہ آغاز پر پراسیکیوٹر راجا نوید نے بتایا کہ وقاص جنجوعہ کے الزامات سے وابستگی دیکھنی ہے، وقاص جنجوعہ سے براہ راست بارودی مواد برآمد ہوا ہے، وقاص جنجوعہ کے خلاف بیانات موجود ہیں، وقاص جنجوعہ نے تحریک طالبان کے ساتھ وابستگی کا اعتراف کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف سیکریٹریٹ میں دہشتگردی کا منصوبہ بنایاگیا تھا۔

بعد ازاں پراسیکیوٹرراجانوید نے وقاص جنجوعہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ وقاص جنجوعہ کی ویڈیو کی فارنزک اب تک نہیں ہوئی۔

اس پر جج نے استفسار کیا کہ کل کو اگر ثابت ہوگیاکہ بارود کی برآمدگی وقاص جنجوعہ سے نہیں ہوئی توکیاہوگا؟ پراسیکیوٹر نے کہا کہ وقاص جنجوعہ کی ویڈیو کی فارنزک رپورٹ آنے تک کا انتظار کرلیں۔

بعد ازاں وقاص جنجوعہ کے وکیل ہادی علی نے کہا کہ وقاص جنجوعہ کیخلاف کیس بہت ہی کمزور بنایا ہے، وقاص جنجوعہ کو حبسِ بےجا میں رکھا گیا ہے، اگر الزامات غلط ثابت ہوئے تو اتنے دن جیل میں رکھنے کا مداوا کون کرےگا؟

اسی کے ساتھ انسداد دِہشتگردی عدالت نے وقاص جنجوعہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے احمد وقاص جنجوعہ کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ان کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کر دی۔

فیصلہ انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سنایا۔

لوگ مسنگ ہوجاتے ہیں ریاست بے خبر، بلوچستان اور کے پی کے بعد اب اسلام آباد میں یہ ہورہا ہے، جسٹس ارباب

یاد رہے کہ 24 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر احمد جنجوعہ کے ریمانڈ کے خلاف درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے تھے۔

ان کی وکیل ایمان مزاری نے عدالت کو بتایا کہ احمد جنجوعہ لاپتا تھے، پھر پتا چلا ان کو گرفتار کرکے عدالت پیش کر دیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے احمد جنجوعہ کے وکیل کو آگاہ کیے بغیر ان کا 7 روز کا ریمانڈ دے دیا۔

عدالت کے استفسار پر ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے بتایا کہ یہ پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل میڈیا کوآرڈینیٹر ہیں ، احمد جنجوعہ کو 20 جولائی کو اٹھایا گیا، تب ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا جبکہ 22 جولائی کے آرڈر میں کہا گیا ان سے کلاشنکوف برآمد ہو گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے یو ایس بی بھی جمع کرائی ہے، عدالت دیکھ سکتی ہے۔

22 جولائی کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے میڈیا کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔

Read Comments