برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے دائیں بازو کی انتہا پسندی کو لگام ڈالنے کے لیے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی حدود میں قانونی طور پر آباد تمام مسلمانوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے جو کچھ بھی کرنا لازم ہوا وہ ضرور کیا جائے گا۔
وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر کا کہناہے کہ ساؤتھ پورٹ میں مسجد پر حملہ کرنے والوں نے دراصل اپنی اصلیت ظاہر کردی ہے۔ اس واقعے میں سماج دشمن عناصر ملوث ہیں۔ اُنہیں کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
برطانوی وزیرِاعظم نے کاہ کہ جو لوگ پولیس کو تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں اُن سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
دی مسلم کونسل آف بریٹن (ایم سی بی) نے مساجد کی حفاظت کے لیے اضافی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ساؤتھ پورٹ میں مسجد پر حملے اور وہاں تعینات پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر مسلمانوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ چا دن قبل انگلینڈ کے معروف قصبے لِور پُول کے نزدیک ساؤتھ پورٹ میں ایک مسجد پر حملہ کیا گیا تھا۔ مسجد کی حفاظت پر امور پولیس اہلکاروں پر بھی سفید فام انتہا پسندوں نے پتھراؤ کیا تھا۔ یہ حملہ دو دن قبل ساؤتھ پورٹ کے ایک اسکول میں چاقو سے کیے گئے حملے میں تین بچوں کی ہلاکت کے بعد کیا گیا تھا۔ عوام کے جذبات اُس وقت بھڑکے جب ایک فیک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے یہ تاثر پیدا کیا گیا کہ اسکول پر حملہ شام سے تعلق رکھنے والے ایک پناہ گزین نے کیا تھا۔