چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل (ر) حفیظ رحمان نے جمعرات کو کہا کہ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کو ملک بھر میں مکمل طور پر بلاک کیا جا سکتا ہے لیکن اس طرح کے اقدام سے کاروبار کو نقصان پہنچے گا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ ہمارے ادارے نے ملک بھر میں غیر مجاز خدمات کو کام کرنے سے روکنے کے لیے وی پی این کی وائٹ لسٹنگ کا آغاز کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وی پی این کے باوجود آج پاکستان میں ایکس پلیٹ فارم کے استعمال میں 70 فیصد کمی آئی ہے اور صرف 30 فیصد افراد وی پی این کے ذریعے ایپ تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔
حفیظ رحمان نے کہا کہ ایکس نے گزشتہ تین ماہ میں پی ٹی اے کی صرف 7 فیصد شکایات پر کارروائی کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایکس کو اَن بلاک کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے۔ حکومت کہے تو ہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارے ملک میں مذہبی جذبات کے حوالے سے پوسٹ بلاک نہ ہو تو مظاہرے شروع ہو جاتے ہیں، حکومت کی جتنی دھلائی یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر ہوتی ہے اتنی ایکس پر نہیں، ہمیں دھلائی سے اختلاف نہیں۔