انرجی سیکٹر کی جانب سے پانچ بڑے پاور ہاؤسز کو ٹیکس فری ادائیگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آئی پی پیز کو کی گئی ادائیگیوں کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ حب پاور 16 فیصد صلاحیت پر 260 ارب روپے ادائیگی لے رہا ہے، اینگرو کو 54 فیصد صلاحیت پر 74 ارب روپے ادائیگی کی گئی، اور لکی گروپ کو 28 فیصد صلاحیت پر 62 ارب روپے سالانہ ادائیگی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق سفائر کو 34 فیصد صلاحیت پر 34 ارب روپے دئے گئے، میاں منشاء کے پاور ہاؤسز 13 فیصد صلاحیت پر چلے اور انہیں سالانہ بجلی چارجز کی مد میں 25.6 ارب روپے ادائیگی کی گئی۔
وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کمپنیوں کو معاہدے کے تحت سالانہ ادائیگی کی جاتی ہے، اگر ان میں کوئی بے ضابطگی ہے تو سامنے لائی جائے، اس پر کارروائی ہوگی۔
وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت تمام آئی پی پیز کو پیمنٹس ہوتی ہیں، آڈٹ والے اس کے ذمہ دار ہیں۔
ماہر توانائی انجم ندیم کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حیرانگی ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں کے تحت ان پر اربوں روپے ٹیکس بھی واجب الادا نہیں، حکومت کب جاگے گی اور عوام کا استحصال بند ہوگا، یہ ایسٹ انڈیا کمپنی سے زیادہ خطرناک معاہدے ہوئے ہیں اور ان پر نظرثانی ناگزیر ہے۔
انرجی ماہر نے کہا کہ عام آدمی اور صنعت بجلی بلوں سے تباہ حال ہوچکی ہے، حیرانی ہے کہ 5 بڑے گروپس ٹیکس فری سہولت کے ساتھ 560 ارب روپے وصول کررہے ہیں۔