فلسطینی مزاحمتی تنظیم “حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد تہران کی جانب سے نہ تو ان کی آخری تصویر شئیر کی گئی ہے اور نہ ہی ویڈیو، یہاں تک کہ اس معاملے کو اتنا خفیہ رکھا گیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو جس مقام پر اسرائیل نے نشانہ بنایا وہاں کی تصاویر بھی سامنے نہیں آئی ہیں۔
لیکن سوشل میڈیا پر اسماعیل ہنیہ سے منسوب ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس کے حوالے سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ اسماعیل ہنیہ کے آخری الفاظ ہیں۔
اسرائیل حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ تک کیسے پہنچا؟
متعدد صارفین نے اسماعیل ہنیہ کی موت کے بعد اس ویڈیو کو شئیر کیا، تاہم جب حقیقت جاننے کی کوشش کی گئی تو معلوم ہوا کہ وائرل ہونے والی ویڈیو گزشتہ سال کی ہے۔
گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے پنجاب لائرز ونگ کی نائب صدر ایڈووکیٹ مونا جاوید نے ویڈیو شیئر کی، اور اس کے کیپشن میں لکھا، ’’شہید اسماعیل ہنیہ کے آخری الفاظ، ان کی شہادت سے چند لمحے قبل، خدا ان پر رحم کرے۔‘
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک زخمی اور خون آلود شخص نے زخموں کا علاج کیا جارہا ہے، اس کے چہرے کو طبی عملہ صار کر رہا ہے۔
ایران نے اسرائیل پر حملے کی تیاریاں شروع کر دیں
ایک اور ایکس صارف، جو اپنی دیگر پوسٹس کی بنیاد پر پی ٹی آئی کا حامی دکھائی دیتا ہے، اس نے بھی کیپشن کے ساتھ ویڈیو شیئر کی، ’ایران میں اسماعیل ہنیہ کے آخری الفاظ، کہتے ہیں غزہ کے مسلمانوں کی مدد کریں۔‘
ویڈیو کو متعدد دیگر ایکس صارفین نے بھی شیئر کیا تھا اور اسے یوٹیوب پر بھی شیئر کیا گیا۔
اور تمام ویڈیوز کو لاکھوں ویوز ملے۔
اس کے بعد ”iVerify“ پاکستان کی جانب سے اس دعوے کی وائرل ہونے کی وجہ سے اس کی سچائی کا تعین کرنے کے لیے حقائق کی جانچ شروع کی گئی اور اس بات کی تصدیق کی گئی کہ یہ ویڈیو نومبر 2023 کی ہے جس میں موجود شخص اسماعیل ہنیہ نہیں بلکہ ایک زخمی فلسطینی بزرگ ہیں۔
iVerify پاکستان ٹیم نے ویڈیو کے اسکرین شاٹس کا استعمال کرتے ہوئے ایک ریورس امیج سرچ کیا جس کی وجہ سے ویڈیو سبسکرپشن سروس کی ایک ویب سائٹ ملی جہاں یہ ویڈیو کم از کم آٹھ ماہ قبل نومبر اور دسمبر 2023 کے آس پاس پوسٹ کی گئی تھی۔
مزید تلاش کے نتیجے میں 6 نومبر 2023 کو عربی نیوز ایگریگیٹر ویب سائٹ ”نابد“ (NABD) پر اس کیپشن کے ساتھ یہ ویڈیو سامنے آئی، ’جب کہ خون بہہ رہا ہے، ایک فلسطینی اپنی شہادت کی انگلی کو اونچا کر کے نعرے لگا رہا ہے، ”ہم سب مزاحمت کے ساتھ ہیں… ایک ثابت قدمی جو آپ کو صرف غزہ میں ملے گی، غزہ مزاحمت کرے گا اور جیت جائے گا۔“
اسماعیل ہنیہ کے بعد حماس کا نیا سربراہ کون ہوگا؟
ویڈیو میں دکھائے گئے مناظر بھی ہنیہ کے قتل کی تفصیل سے میل نہیں کھاتے۔ حماس کے سربراہ اور ان کا ایک محافظ ایران میں ان کی رہائش گاہ پر ایک پراجیکٹائل کے ذریعے مارے گئے، جب کہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ طبی عملہ ایک خون آلود شخص کے زخموں کا علاج کر رہا ہے اور ایک خاتون کے ساتھ ایک بچہ بھی دکھائی دے رہا ہے۔
اس کے علاوہ مرکزی میڈیا میں کہیں بھی ہنیہ کے قتل کے بارے میں اس طرح کی اطلاع نہیں دی گئی۔
جانچ کے نتیجے میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ یہ ویڈیو نومبر 2023 کی پرانی اور غیر متعلقہ ویڈیو ہے۔