حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت نے جہاں دنیا بھر میں مسلمانوں کا افسردہ کردیا ہے، وہیں اب یورپی مبصر برائے مشرق وسطیٰ کی جانب سے اہم دعویٰ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یورپی مبصر برائے مشرق وسطیٰ ایلیا جے میگنیئر کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا تھا، جس میں مبصر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کس طرح اسرائیل نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اسماعیل ہنیہ کی لوکیشن معلوم کی۔
مبصر کے مطابق اسرائیل نے ’اسپائینگ سافٹ وئیر‘ کی مدد سے اسماعیل ہنیہ پر باقاعدہ ٹریک کر کے حملہ کیا۔
اسرائیل نے مبینہ طور پر سافٹ وئیر کو استعمال کیا، جبکہ واٹس ایپ میسج کے ذریعے اسماعیل ہنیہ کی لوکیشن معلوم کی۔ مبصر کے مطابق اسرائیلی ساختہ یہ سافٹ وئیر مذکورہ شخص کی لوکیشن بتا دیتا ہے، جبکہ اس شخص کی اپارٹمنٹ میں موجودگی بھی ظاہر کر دیتا ہے۔
مبصر کا مزید بتانا تھا کہ اسماعیل ہنیہ واٹس ایپ پر اپنے بیٹے سے بات چیت کر رہے تھے، اسی دوران ان کی لوکیشن معلوم ہوگئی۔
اسپائی وئیر سافٹ وئیر اسرائیلی سائبر انٹیلی جنس فرم ایس ایس او گروپ کی جانب سے تیار کردہ پیگاسس سافٹ وئیر ہے۔ دوسری جانب اس پگاسس سافٹ وئیر کی خصوصیات یہ بھی ہیں کہ یہ اسمارٹ فونز میں صارف کے میسجز، تصاویر، لوکیشن ڈیٹا اور یہاں تک کہ موبائل کیمرہ تک بھی رسائی حاصل کر سکتا ہے، وہ بھی موبائل صارف کی اجازت کے بغیر۔
مبصر نے مزید بتایا کہ ایسی جدید ٹیکنالوجی حقیقت وقت اور مخصوص ٹارگٹ میں مدد فراہم کرتی ہے۔
واضح رہے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں ان کے خفیہ رہائشی مقام پر راکٹ کے حملے میں شہید کیا گیا تھا۔