امریکا کا نائن الیون کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد اور دیگر کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا۔
پینٹاگان کے مطابق معاہدے سے متعلق عوام کو فی الحال آگاہ نہیں کرسکتے. ملٹری کمیشن کے لیے تشکیل دی جانے والی اتھارٹی ’سوسن اسکالیئر‘ نے خالد شیخ محمد، ولید محمد صالح مبارک بن عطش، اور مصطفیٰ احمد آدم کے ساتھ معاہدہ کیا.
خالد شیخ پر القاعدہ کے گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کے حملوں کا مرکزی منصوبہ ساز ہونے کا الزام ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق خالد شیخ محمد اور اس کے دیگر دو ساتھیوں کی جانب سے اگلے ہفتے گوانتاناموبے، کیوبا میں ملٹری کمیشن میں درخواستیں داخل کرنے کی توقع ہے، تینوں سنگین الزامات کا اعتراف کریں گے اور خالد شیخ سمیت تینوں ملزمان کو سزائے موت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست میں غیرملکی خبررساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق امریکا کا محکمہ دفاع (پینٹاگان) اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے حکام اُس درخواست پر غور کر رہے تھے کہ 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے مشتبہ ملزم اور ان کے ساتھیوں کو سزائے موت کا سامنا نہ کرنا پڑے تاکہ ان کے ایک دہائی سے زائد طویل مقدمے کی کارروائی کو ختم کیا جا سکے۔
نائن الیون کیس: رمزی بن الشیب پر سزائے موت کا مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا
پینٹاگان اور ایف بی آئی نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں میں ہلاک ہونے والے تین ہزار افراد میں سے کچھ کے خاندانوں کو ایک خط میں بھیجے جانے والے نوٹس میں یہ تجویز دی۔
ملٹری پراسیکیوٹرز اور دفاعی وکلا کی جانب سے اس کیس کے لیے کسی مذاکراتی حل کی تلاش شروع کرنے کے ڈھائی سال بعد یہ پیش رفت سامنے آئی تھی۔