اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر غور کیا گیا۔
ایران نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حملے کی مذمت اور اس پر پابندیاں عائد کرے۔ ایرانی مندوب نے کہا تہران نے ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن جواب دینےکا حق رکھتا ہے، اسرائیل یہ جرم امریکی انٹیلی جنس سپورٹ کے بغیر نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی، اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، اسماعیل ہنیہ کا قتل اسرائیلی دہشت گردی کا ایک اور ثبوت ہے۔
فلسطینی مندوب نے کہا سلامتی کونسل جنگ بندی نافذ کرنے میں اپنے فرض میں ناکام رہی، اسرائیل کو بغیر کسی پابندی یا نتائج کے یہ جنگ لڑنے کی اجازت ہے، تشدد اور دہشت گردی اسرائیل کی اہم اور واحد کرنسی ہیں۔
لبنانی مندوب نے کہا اسرائیل کی جارحیت ہمارے دارالحکومت بیروت تک پہنچ رہی ہے، لبنانی حکومت اور عوام اسرائیل کےساتھ جنگ نہیں چاہتے۔
اسرائیلی سفیر نے کہا سلامتی کونسل علاقائی دہشت گردی کی حمایت پر ایران پر پابندیاں لگائے، ہم اپنا دفاع کریں گے، ہمیں نقصان پہنچانے والوں کو طاقت کے ساتھ جواب دیں گے۔
چینی سفیر نے کہا غزہ جنگ بندی میں ناکامی خطے میں کشیدگی کا سبب ہے، برطانوی مندوب نے کہا امن جنگ سے نہیں مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے۔