اسرائیل کی خفیہ کارروائیاں فرانس سے لے کر بیروت تک پھیلی ہوئی ہیں ۔ جو فلسطینی مزاحمتی رہنماؤں کے قتل کی وارداتوں کی طویل تاریخ رکھتی ہے۔
حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت یہ پہلا واقعہ نہیں جب فلسطینی مزاحتمی تنظیم کے رکن کو بیرون ملک شہید کیا گیا ہو، بلکہ روم سے پیرس اور بیروت سے ایتھنز جب کہ غزہ سے تیونس تکفلسطینی رہنماؤں کے قتل کی طویل داستان ہے، جب کہ اسرائیل نے شاذ و نادر ہی ان ہلاکتوں کی ذمہ داری قبول کی۔
الجزیرہ کے مطابق اسماعیل ہنیہ کا قتل امریکا اور اسرائیل کی مشترکہ کارروائی ہے، حملے میں ایران سے باہر امریکا نے معاونت فراہم کی جبکہ ایران کے اندرموساد نے کارروائی کی۔
اسرائیلی حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید
اسرائیل کی خفیہ کارروائیاں میں فلسطینی مزاحمتی رہنماؤں کے قتل کی وارداتوں کی بات کی جائے تو جنوری 2024 میں صالح العروری کو بیروت میں قتل کیا گیا۔ جنوری 2010 میں محمود المبحوحکو دبئی کے ہوٹل میں شہید کیا گیا۔
اسی طرح مئی 2006 میں محمود المعزوب کو لبنان میں شہید کیا گیا جب کہ اکتوبر2004 میں عدنان الغول کو غزہ میں مارا گیا اور اپریل 2004 میں عبدالعزیزالرنتیسی کو غزہ میں قتل کیا گیا۔
اسرائیلی حملوں میں اسماعیل ہنیہ خاندان کے کتنے افراد جام شہادت نوش کرچکے
حماس کے روحانی پیشوا شیخ یاسین مارچ 2004 میں غزہ میں اسرائیلی ہیلی کاپٹرکے مزائل حملے میں شہید ہوئے۔ جولائی 2002 میں صلاح شہدا کو غزہ میں شہید کیا گیا۔