دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں تیزی سے ترقی کا رجحان برقرار ہے۔ رینٹل پراپرٹی میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے رواں سال کی پہلی ششماہی منافع بخش ثابت ہوئی۔ اس دوران مکان اور دکان کے کرایوں میں مزید اضافہ ہوا۔
سیولز پرائم ریزیڈنشل ورلڈ سٹیز انڈیکس (Savills Prime Residential World Cities Index) کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران دبئی رینٹل گروتھ کے حوالے سے دنیا بھر میں پہلے نمبر پر رہا۔
اس کے لیے تیس مارکیٹس کا جائزہ لیا گیا۔ دبئی 12 اعشاریہ ایک فیصد رینٹل گروتھ کے ساتھ آگے ہےبینکاک 9 فیصد اضافے کے ساتھ دوسرے اور لِسبن 7 اعشاریہ 5 کے اضافے کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
رپورٹ کے مطابق 30 مارکیٹس میں مجموعی منافع 3 اعشاریہ 2 فیصد ہے جبکہ لاس اینجلس، نیویارکاور دبئی میں مجموعی منافع سب سے زیادہ 5 فیصد ہے۔
پراپرٹی لیکس: مکیش امبانی کی دبئی میں کتنی مالیت کی جائیدادیں ہیں، برطانوی شہری بھی لیکس میں شامل
ماہرین کا کہنا ہے کہ دبئی کی پرائم رینٹل پراپرٹی کی رینٹل ڈیمانڈ میں اضافے کی وجہ یہاں زیادہ انٹریسٹ ریٹ اور کورونا کے بعد سیاحوں اور تارکین وطن کی واپسی ہے۔ مجموعی طور پر خطے میں پرائم رینٹل پراپرٹیز کی رسد کے مقابلے میں طلب زیادہ ہے۔
دبئی ، گولڈن ویزا لینے والے پاکستانیوں کی تعداد میں اضافہ
گزشتہ سال بھی دبئی کی ریئل اسٹیٹ میں زبردست اضافہ ہوا، ساڑھے 76 ارب ڈالر سے زیادہ کی ڈیلز ہوئیں۔
خیال رہے کہ رینٹل گروتھ کے باوجود خطے کے دیگر شہروں کے مقابلے میں دبئی میں رہائشی پراپرٹیز زیادہ افورڈیبل ہیں۔