ہنی ٹریپ کے بعد نازیبا ویڈیوز وائرل ہونے کا شکار ہونے والے معروف ڈرامہ نگار،مصنف اور شاعر خلیل الرحمان قمر نے تصدیق کی ہے کہ وائرل ہونے والی نامناسب ویڈیوز ان ہی کی ہیں، لیکن ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ انہیں بندوق کے زور پر ویڈیو بنوانے پر مجبور کیا گیا۔
خلیل الرحمان قمر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان پر بندوق تان کر انہیں لڑکی کے ساتھ نامناسب عمل کرنے کا کہا گیا۔
خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ انہوں نے ملزمان کو بتایا کہ وہ بندوق کے زور پر اس طرح کا عمل نہیں کر سکتے اور یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ بندوق کے زور پر ایسا کریں؟
خلیل الرحمان قمر کے مطابق لڑکی کا چہرہ اس لیے نہیں چھپایا گیا، کیوں کہ وہ خود پورے پروگرام کو لیڈ کر رہی تھی، وہی انہیں ہدایات دے رہی تھی، وہ لیڈر تھی۔
انہوں نے لڑکی کا نام لیے بغیر کہا کہ اس نے اپنی فحش اور نامناسب ویڈیوز کی بات پہلے اس لیے بھی نہیں بتائی تھی کیونکہ پہلے دن سے ہی اس پر شک کیا جا رہا تھا۔
خلیل الرحمٰن قمر نے دعویٰ کیا کہ ان پر بندوقیں تان کر انہیں کہا گیا کہ وہ لڑکی کے ساتھ ویڈیو میں غیراخلاقی فعل کریں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دو افراد سامنے کیمرے لے کر ان کی ویڈیوز بناتے رہے، پہلے وہ ان پر غلط فعل کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے رہے لیکن بعد میں انہیں احساس ہوگیا کہ ان کے سامنے سب کچھ نہیں ہو سکتا۔
خیال رہے کہ 30 جولائی کو خلیل الرحمٰن قمر کی نامناسب ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں، جس میں انہیں ایک خاتون کے ہمراہ نامناسب حالت میں دیکھا گیا۔
وائرل ہونے والی مختصر دورانیے کی مبینہ ویڈیوز میں ڈراما نگار کو بیڈ پر لڑکی کے ساتھ نیم برہنہ حالت میں پہلے سگریٹ نوشی اور بعد ازاں ان کے ساتھ بوس و کنار کرتے دیکھا گیا۔