انگلینڈ کے جنوب مشرقی ساحل پر لِور پُول کے نزدیک نیو ساؤتھ پورٹ میں اسکول کے طلبہ پر حملے کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔ پولیس اور سفید فام انتہا پسندوں کے درمیان ایک مسجد کے باہر جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی اور مسجد کے باہر پولیس کی وین کو بھی نذرِ آتش کردیا۔
سفید فام انتہا پسندوں کی متعدد تنظیموں کی کال پر مظاہرے ہوئے ہیں۔ مظاہرین کو مسجد کی طرف پیش قدمی سے روکنے کی کوشش میں تصادم ہوا۔ مظاہرین نے پولیس اور مسجد پر پتھراؤ کیا۔ صورتِ حال بگڑنے پر مقامی پولیس نے بلوائیوں پر قابو پانے کے لیے مختص خصوصی دستوں کو طلب کیا۔
برطانیہ کے وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ نیو ساؤتھ پورٹ میں تین طلبہ کی ہلاکت پر کچھ لوگ پُرامن مظاہرہ کر رہے تھے۔ اس مظاہرے کو چند انتہا پسندوں نے ہائی جیک کرلیا جس کے نتیجے میں صورتِ حال خراب ہوئی۔
برطانوی وزیرِ اعظم نے خبردار کیا کہ کسی کو بھی احتجاج کے نام پر قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور جو لوگ امنِ عامہ میں خلل ڈالیں گے اُن سے انتہائی سختی کے ساتھ نپٹا جائے گا۔
یاد رہے کہ دو دن قبل ساؤتھ پورٹ کے ایک اسکول میں ڈانس کی ورکشاپ کے دوران ایک شخص نے چاقو سے حملہ کرکے 10 افراد کو زخمی کردیا تھا۔ ان میں سے 3 طالبات ہلاک ہوچکی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک جعلی پوسٹ گردش کرتی رہی ہے کہ یہ حملہ شام سے تعلق رکھنے والے ایک پناہ گزین نے کیا تھا۔ اس فیک پوسٹ سے اشتعال پھیل گیا اور دائیں بازو کے انتہا پسند سفید فام باشندوں نے احتجاج کا اعلان کرنے کے بعد ہنگامہ آرائی شروع کردی تھی۔