بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے دھرنے کی حمایت کرتا ہوں، پارٹی قیادت اور کارکن دھرنے میں شرکت کریں۔
اڈیالہ جیل سے اپنے پیغام میں عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کی کٹھ پتلی مافیا سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ہر عہدے پر انہی کے نمائندے مسلط ہیں۔
فوج مذاکرات کیلئے نمائندہ مقرر کرے، الزامات نہیں لگائے تنقید کی تھی، عمران خان
انھوں نے کہا کہ ’محسن نقوی اس کی سب سے بدترین مثال ہے، وزیر داخلہ سے کبھی بات نہیں کروں گا، محسن نقوی بیرون ملک کہیں نہیں جا سکے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز نے آئی جی پنجاب کو پی ٹی آئی پر ظلم کیلئے رکھا، یہی وجہ ہے کہ ہم اصلی فیصلہ ساز فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات کو ترجیح دیتے ہیں، ہم نے محمود خان اچکزئی کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا ہے، فوجی قیادت اپنا نمائندہ مقرر کرے تو ہم مشروط مذاکرات کریں گے۔
عمران خان نے مذاکرات کیلئے منتیں شروع کردیں، فوج کو سیاست میں گھسیٹا جا رہا ہے، عطا تارڑ
عمران خان نے مزید کہا کہ مذاکرات کے لئے پہلا مطالبہ ہے کہ چوری کیا مینڈیٹ واپس کیا جائے، مذاکرات کے لئے دوسرا مطالبہ اسیران کی رہائی اور مقدمات کا خاتمہ ہے، تیسرا مرحلہ صاف شفاف الیکشن کا انعقاد ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے جیل کے کمرے کی صفائی کرنے والے کا بجلی کا بل 40 ہزار آیا۔
،