پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کی اور خاموشی توڑ تے ہوئے اہم بیٹھک میں کھل کر گلے شکوے اور تحفظات کا اظہار کیا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میری کوئی غلطی نہیں تھی، لیکن میری پارٹی رکنیت معطل کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ میرے خلاف بیانات میڈیا کی زینت بننے کے لیے دیے جارہے ہیں، حامد خان سمیت جو بھی مجھ پر تنقید کرے گا اس کو تسلی بخش جواب ملے گا۔
پی ٹی آئی کو میری ضرورت ہے مجھے ان کی نہیں، نکالا تو فواد کی طرح واپس نہیں آؤں گا، شیر افضل
ان کا کہنا تھا کہ میرے گلے شکوے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ہیں جو پارٹی قیادت تک پہنچا دیے ہیں۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے سوال پر جواب دیا کہ ’عمران خان سے ملاقات والا سوال کافی مشکل ہے، وہ خان ہیں میں بھی خان ہوں۔‘
فواد چوہدری کے بیان پر شیر افضل مروت کا جوابی وار
شیر افضل کا کہنا تھا کہ ’پارلیمانی پارٹی میں مجھ سے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھنے کی درخواست کی گئی، یہ تکبر ہوگا اگر میں بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت نہ کروں‘۔
انھوں نے بتایا کہ ’5 اگست جلسے کے حوالے سے پارٹی کو اپنی خدمات پیش کردی ہیں، جو بھی ذمہ داری ملے گی خان کے لیے احسن طریقے سے انجام دوں گا‘۔