وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں ضابطہ فوجداری 1898کے تحت دفعہ 144میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے فنکاروں کیلئے ہاؤسنگ اسکیم بنانے کی بھی ہدایت جاری کر دی۔
ضابطہ فوجداری 1898 کے تحت دفعہ 144 میں ترامیم کی منظوری کے بعد ڈپٹی کمشنر30 دن، ہوم سیکرٹری 90 دن، اور کابینہ زیادہ مدت کے لئے دفعہ 144 لگا سکے گی۔
لاہور میں منعقدہ کابینہ اجلاس میں این ایچ ایم پی، پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور ٹریفک پولیس کے اختیارات میں ترمیم کی منظوری بھی دی گئی۔ان اداروں کو سرکاری گاڑیوں کی ریکارڈ انسپکشن اور جرمانہ عائد کرنے کا اختیار تفویض کیا گیا۔
فوج مذاکرات کیلئے نمائندہ مقرر کرے، الزامات نہیں لگائے تنقید کی تھی، عمران خان
اس کے علاوہ معروف گلوکارہ تصور خانم کی طرف سے رہائش کی درخواست اور پنجاب ریونیو اتھارٹی کے چیئرپرسن کی تعیناتی کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس کے موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت ماں کی طرح ہوتی ہے، سب کا خیال رکھنا ہے، فنکار اپنے خاندان کا ہی نہیں بلکہ قوم ایک فرد ہوتا ہے۔
بشریٰ بی بی جی ایچ کیو حملے سمیت 9 مئی کے 11 مقدمات میں ملزمہ نامزد
ان کا کہنا تھا کہ پرائس کنٹرول اور لا اینڈ آرڈر میری سب سے بڑی توجہ کا مرکز ہے، نرخ کنٹرول کرنے میں ناکامی ڈپٹی کمشنر کی ناکامی ہو گی۔
اجلاس میں فنکاروں کیلئے ہاؤسنگ اسکیم بنانے کی ہدایت کی گئی جب کہ چیف منسٹر پنجاب کلائمنٹ لیڈر شپ ڈویلپمنٹ، انٹرن شپ پروگرام کی منظوری بھی دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں اضلاع میں 80 ارب روپے کے3 ہزارپراجیکٹس کا جامع پلان پیش کیا گیا، ہمت کارڈ کاسہ ماہی وظیفہ بڑھا کر10ہزار500 کرنے کا حکم دیا گیا، پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی گئی۔ چیف منسٹر انٹرن شپ پروگرام کے تحت طلبہ کو انٹرن شپ دی جائی گی۔ 2 ہزار طلبہ کو تین ماہ کی انٹرن شپ کیلئے ماہانہ 25ہزار ملے گا۔
وزیراعلیٰ نے طلبہ سے ای بائیک پراجیکٹ کے ابتدائی چارجز لینے سے روک دیا کہا انشورنس کے علاوہ باقی تمام چارجز حکومت پنجاب ادا کرے گی۔