Aaj Logo

اپ ڈیٹ 30 جولائ 2024 08:50pm

عمران خان کا 9 مئی کے 12 مقدمات میں ضمانت کیلئے انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے 9 مئی کے 12 مقدمات میں ضمانت کے لیے لاہور کی انسداد دہشت گری عدالت سے رجوع کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے 9 مئی کے 12 مقدمات میں ضمانت کے لیے سے انسداد دہشت گردی عدالت رجوع کیا ہے، اس سلسلے میں بانی پی ٹی آئی نے اپنے وکیل سلمان صفدر کے ذریعے میں اے ٹی سی میں درخواستیں دائر کیں۔

عمران خان کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی تمام مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، عمران خان سے کسی قسم کی کوئی ریکوری نہیں ہونی، پولیس کیسز بدنیتی پر مبنی ہیں، انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

’عمران خان 9 مئی کی مجرمانہ سازش میں ملوث، ضمانت قبل از گرفتاری نہیں دی جا سکتی‘، فیصلہ جاری

سابق وزیراعظم کی جانب سے استدعا کی گئی کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے دائر کی گئی درخواستیں منظور کی جائیں۔

عمران خان عدالت سے جناح ہاؤس حملہ کیس، عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ سمیت دیگر مقدمات میں رہائی کی استدعا کی ہے

یاد رہے کہ 15 جولائی کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پولیس کی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے بارہ مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر 10 روزہ ریمانڈ دے دیا تھا۔

20 جولائی کو بانی تحریک انصاف عمران خان کی 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ دینے کے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواستیں لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی تھیں۔

25 جولائی کو لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کا 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

سانحہ 9 مئی : عمران خان کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانتیں مسترد

9 مئی مقدمات: عمران خان کی عبوری ضمانت خارج کرنے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

Read Comments