برطانیہ کے علاقے ساؤتھ پورٹ میں چاقو حملے میں دو بچے ہلاک اور 11 افراد زخمی ہوگئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق زخمیوں میں 6 بچوں سمیت 8 افراد کی حالت نازک ہے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چاقو کے حملے میں ملوث 17 سالہ لڑکے کو گرفتار کرلیا اور حملے میں استعمال ہونے والا چاقو بھی برآمد کرلیا۔
پولیس نے کہا کہ حملے کا محرک ”غیر واضح“ تھا لیکن واقعہ کو دہشت گردی کے تناظر میں نہیں دیکھا جارہا۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ وہ منظر ”خوفناک“ تھا ایسا ”کبھی کچھ نہیں دیکھا“۔
واقعہ پر بادشاہ اور وزیر اعظم نے متاثرین کے ساتھ ”دلی تعزیت“ کا اظہار کیا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے لکھا کہ واقعہ انتہائی خوفناک اور دہلا دینے والا ہے، میری ہمدردیاں متاثرین کے ساتھ ہیں۔
برطانوی رکن پارلیمان سر ڈیوڈ امیس چاقو کے حملے میں ہلاک
انہوں نے لکھا کہ بروقت تحرک لینے پر میں پولیس اور ایمرجنسی سروس کے اہلکاروں کا شکر گزار ہوں، واقعے سے متعلق خبر گیری کر رہا ہوں۔
واضح رہے انگلینڈ اور ویلز میں چاقو کے حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے، برطانوی ہوم آفس کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2023 تک 12 مہینوں میں چاقو سے حملوں کے 14 ہزار 577 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ برطانوی عام انتخابات میں کامیابی سے قبل جولائی میں برطانوی وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ اقتدار میں آکر وہ ملک میں بڑھتے ہوئے چاقو سے حملوں کے واقعات کی روک تھام کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کریں گے۔