کرم قبائل کے درمیان زمین کے تنازع پر جاری جھڑپیں رک گئیں اور فریقین سیز فائر پر آمادہ ہو گئے جبکہ 6 روز سے جاری جھڑپوں میں اب تک 47 افراد جاں بحق 175 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر کرم کے مطابق ضلع کرم میں ایک دوسرے سے نبرد آزما تمام فریقین سیز فائر پر آمادہ ہو گئے ہیں، فریقین سے مورچے خالی کرائے جائیں گے، مورچوں میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات ہو چکے ہیں۔
اسپتال ذرائع نے 6 روز سے جاری جھڑپوں میں اب تک 47 افراد جاں بحق 175 سے زیادہ زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
گزشتہ رات ہنگو کےعلاقے ماموخوڑ میں مشتعل ہجوم نے زخمیوں کا راستہ روک کر ایمبولینس گاڑیوں کو واپس کرنے کے لیے پتھراؤ کیا، جس کی وجہ سے زخمیوں کو سی ایم ایچ ٹل پہنچادیا گیا۔
کرم میں زمین کے تنازع پر جھڑپیں چھٹے روز بھی جاری، مزید 8 افراد جاں بحق، تعداد 44 ہوگئی
ضلع کرم میں زمین کے تنازع پر جھڑپوں میں 10 افراد جاں بحق
حالیہ جھڑپوں میں شدید زخمی ہونے والے کئی روز سے علاج کے لیے پشاور منتقلی کی خاطر راستے کھولنے کا انتظار کررہے تھے۔
دوسری طرف پاراچنار ٹو ٹل مین شاہراہ آج ساتویں روز بھی ہر قسم آمد و رفت کے لیے بند ہے، جس کی وجہ سے اشیاء خوردونوش، میڈیسن اور دیگر چیزوں کی کمی کا سامنا ہے۔
امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے گرینڈ جرگہ، جی او سی 9 ڈیو کوہاٹ ڈویژن ، جی آئی جی اور کمشنر کوہاٹ بھی پاراچنار میں موجود ہیں۔