پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما اور وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) جیسی کالعدم تنظیموں کے علیحدگی پسندوں نے عمران خان کی ڈی پیز لگا کر سوشل میڈیا پر آرمی چیف اور پاک فوج کے خلاف ایک منظم پروپیگنڈا کیا، جس سے پاکستان کے عوام اور فوج ایک دوسرے کی مخالف کھڑی ہوجائے۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی فوج سے جو تلخیاں پیدا ہوئیں یہ لوگ اس صورت حال سے فائدہ اٹھا رہے تھے۔ اس کیپمین کا حصہ وہ لوگ بھی بنے جو پی ٹی آئی سے ہونے والوی زیادتیوں کو دیکھتے ہوئے اپنا مدعا رکھا۔
انہوں نے کہا کہ اس مہم کو کچلنا ضروری ہے، یہ پاکستان کے خلاف مہم ہے اور ضروری ہے کہ اس کو ہم روکیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ملکی سیاست عمران خان کے بغیر آگے نہیں جاسکتی، عوام عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔
مفاہمت کے نتیجے میں عمران خان کی سیاست کو خطرات کے بیانیے پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی سیاست کو کوئی خطرہ نہیں ہے، اس میں ڈیل کا تاثر نہیں آنا چاہئیے، ڈیل سے عمران خان شہباز شریف بن جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا سینیٹر افنان اللہ کہتے ہیں یہ بچی عروبہ 11 لاکھ اکاؤنٹ چلا رہی تھی، اگر یہ اتنی سی بچی 11 لاکھ اکاؤنٹ چلا رہی ہے اور ٹوئٹر کے الگورتھم کو قابو کر رہی ہے تو اسے سان فراننسکو میں لاکھوں ڈالرز کی تنخواہ پر ہونا چاہئیے، یہ سمجھتے ہیں کوئی ہال ہے جس میں مشینیں لگی ہوئی ہیں، وہاں بیٹھ کر لوگ ٹوئٹ کرتے ہیں۔ اگر اسرائیل امریکہ میں اپنے خلاف بیانیہ نہیں روک سکا تو پاکستان کیا روکے گا۔