Aaj Logo

شائع 29 جولائ 2024 04:43pm

نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا، شرح سود میں ایک فیصد کمی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، جس کے مطابق شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی گئی ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ شرح سود 100 بیسز پوائنٹس کمی کے بعد 20 اعشاریہ 5 فیصد سے 19 اعشاریہ 5 فیصد پر آگئی ہے۔

اس موقع پر گورنر اسٹیٹ کا کہنا تھا کہ جون 2024 میں ماہانہ مہنگائی کی شرح 12.6 فیصد پر آگئی ہے، جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 32 کروڑ 90 لاکھ ڈالر پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، تین ماہ بعد ستمبر میں نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں مہنگائی میں مرحلہ وار کمی آرہی ہے، امپورٹ کو مکمل طور پر اوپن کردیا ہے، تمام بیرونی قرضوں کی ادائیگی بروقت کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ 10 جون کو اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 4 سال بعد کمی کا اعلان کرتے ہوئے اسے 1.5 فیصد کم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 29 اپریل کو اسٹیٹ بینک نے ایک بار پھر شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا۔

مانیٹری پالیسی کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اہم مثبت حقیقی شرح سود کے ساتھ موجودہ مانیٹری پالیسی کا تسلسل ضروری ہے تاکہ ستمبر 2025 تک مہنگائی کی شرح کو 5 سے 7 فیصد کے ہدف تک کم کیا جائے۔

18 مارچ کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے پالیسی ریٹ (شرح سود) کو مسلسل چھٹی بار 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 29 جنوری کو اسٹیٹ بینک نے اگلے دو ماہ کے لیے نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان کیا جس میں شرح سود کو مسلسل پانچویں بار 22 فیصد پر برقرار رکھا گیا۔ 12 دسمبر کو بھی اسٹیٹ بینک نے شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ 14 ستمبر کو بھی اسٹیٹ بینک نے شرح سود مسلسل 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

شرح سود برقرار رکھنے کا یہ تسلسل 30 جولائی اور 26 جون 2023 کو بھی برقرار رہا تھا جب اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ہنگامی اجلاس میں پالیسی ریٹ 100 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 22 فیصد کر دیا تھا۔

Read Comments