لاہور ہائیکورٹ نے صوبہ پنجاب سے مرغی کی نقل حرکت کی پابندی کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 اگست کو جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مزمل اختر شبیر نے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے پنجاب سے مرغی دوسرے صوبوں کو سپلائی دینے پر پابندی عائد کردی ہے، چکن کی 80 فیصد پیداوار پنجاب میں ہوتی ہے۔
درخواست میں نکتہ اٹھایا گیا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں مرغی کی قیمت آسمان پر جا چکی ہے، پنجاب سے چکن کی نقل حرکت نہ ہونے سے مرغی کا کاروبار کرنے والوں کو نقصان ہو رہا ہے۔
پنجاب سے مرغی کی سپلائی پر پابندی کا حکم لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور: مردہ مرغیاں بیچنے والی دکانیں مستقل طور پر سیل کرنے کا حکم
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پنجاب سے چکن مرغی کی دوسرے صوبوں پر پابندی کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے پنجاب سے مرغی کی نقل حرکت کی پابندی کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 اگست کو جواب طلب کر لیا۔