ضلع کرم کے 2 قبائل کے درمیان زمین کے تنازع پر جھڑپیں چھٹے روز بھی جاری ہیں، ان جھڑپوں کے نتیجے میں مزید 8 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 44 ہوگئی جبکہ 176 افراد زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر کرم جاوید محسود کے مطابق ضلع کرم میں سیز فائر کیلئے ہنگو اور اور کزئی سے آیا گرینڈ جرگہ، کمشنر کوہاٹ ڈویژن ، آئی جی خیبرپختونخوا ، ضلعی انتظامیہ ، پولیس ، عسکری قیادت اور قبائلی عمائدین جنگ بندی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
گذشتہ شام گاؤں بوشہرہ ، ڈنڈر اور بالش خیل ، ہار کلے فریقین سیز فائر کے لیے رضا مند ہوئے تھے جس کی بنیاد پر ان سے مورچے خالی کراکر سیکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات کیے گئے تھے لیکن رات ایک بجے گاؤں بالش خیل اور ہار کلے نے سیز فائر کی خلاف وزری کرکے ایک دوسرے پر شدید شیلنگ شروع کی جس کے نتیجے میں کل رات مزید 8 افراد جان بحق اور 3 زخمی ہوئے۔
ضلع کرم میں زمین کے تنازع پر جھڑپوں میں 10 افراد جاں بحق
آج بھی ضلع کرم کے 4 مقامات پر شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ فریقین ایک دوسرے کو ماٹر ، راکٹ ، میزائل سمیت دیگر چھوٹے بڑے اور خودکار اسلحوں سے نشانہ بنا رہے ہیں، ان جھڑپوں کے باعث پاراچنار ٹو ٹل مین شاہراہ ہر قسم آمد و رفت کے لیے بند ہے روڈ بند ہونے کی وجہ سے اشیاء خوردونوش اور میڈیسن کی کمی محسوس کی جارہی ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق ان جھڑپوں میں اب تک 44 افراد جاں بحق اور 176 افراد زخمی ہوچکے ہیں، زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال اور تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔