Aaj Logo

اپ ڈیٹ 29 جولائ 2024 10:35pm

راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے دھرنے کا چوتھا روز، ’حکومت آج مطالبات مان لے جتنی دیر ہوگی اتنا نقصان ہوگا‘

راولپنڈی میں مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا چوتھے روز میں داخل ہوگیا، جماعت اسلامی نے مذاکرات کی کامیابی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ آج حکومتی کمیٹی سے مذاکرات ہوں گے، دوسری جانب ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے گرفتار رہنماؤں کو رہا کرنے کی تصدیق کردی۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق بھی دھرنے میں پہنچ گئے۔

جماعت اسلامی کا راولپنڈی کے لیاقت باغ میں مہنگائی اور مہنگی بجلی کیخلاف دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو گیا، دھرنے میں کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے جبکہ دھرنے کے شرکاء نے رات کے وقت بھی لیاقت باغ میں ہی ڈیرے ڈالے رکھے۔

جماعت اسلامی کی جانب سے مذاکرات کی کامیابی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، مطالبات کی عدم منظوری پر جماعت اسلامی دھرنے کو توسیع دے گی۔

ملک بھر سے مزید کارکنان آج دھرنے میں شمولیت کریں گے، آج جماعت اسلامی خواتین کا پاور شو بھی کرے گی جبکہ رات گئے کارکنوں کی جانب سے پنڈال میں نعرے بازی جاری رہی۔

جماعت اسلامی کا دھرنا: پولیس نے خواتین کو راولپنڈی جانے سے روک دیا، بسیں ضبط

جماعت اسلامی کے 10 مطالبات پر حکومت کے مذاکرات کی اندرونی کہانی، گرفتار کارکنان کی رہائی کا اعلان

کل بتاؤں گا حکومت والے کیا چاہتے ہیں، حافظ نعیم نے پارلیمنٹ جانے کا اشارہ دے دیا

سراج الحق کا دھرنے سے خطاب

سراج الحق نے کہا کہ شہبازشریف سے کہتا ہوں کہ لاشیں گرنے کا انتظارنہ کرے، ہمارے کسی کارکن کوچھیڑا توہم پھرڈرنے والے نہیں ہیں۔ ڈی چوک کی حکومت خواہش بھی ضرورپوری کرینگے۔ گنے کے رس کی طرح حکمران عوام کا خون نچوڑنا چاہتے ہیں، قوم سے اپیل ہے کہ اپنے لیے نہ سہی اپنی نسلوں کے مستقبل کیلئے نکلیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ناروے، جاپان، ملائشیا سمیت دیگر ممالک کیا افغانستان بھی توہم سے بہتر ہوگیا ہے، پاکستان کی اشرافیہ اربوں روپے روزانہ کھا جاتا ہے، بیوروکریسی کی عیاشیاں دیکھیں کمشنر سرگودھا 104 کنال کے گھر میں رہتا ہے۔ سرکاری گاڑیاں افسران کس قانون کس رولز کے تحت ڈیوٹی کے بعد استعمال کرتے ہیں ۔

سراج الحق نے خطاب میں کہا کہ ہمارے فیصلے آئئ ایم ایف کرتا ہے، ہم غلام بنے ہوئے ہیں، وہ تمہارا بڑا ہوگا ہمارا نہیں، اسٹیل ملز،ریلوے ،پی آئی اے جیسے ادارے کرپٹ اشرافیہ کی وجہ سے خسارے میں ہے، قوم ہم پر اعتماد کرے۔

انھوں نے سندھ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زرداری کچے کے ڈاکووں کا علاج نہیں کرسکتا تو وہ اور کیا کرے گا یہ لوگ کشمیر، غزہ کا ساتھ نہیں دے سکتے بس ایک کام کرتی کرپشن کرتی ہے۔

انھوں نے قوم سے اپیل کی کہ عوام خوشحال، اسلامی پاکستان چاہتے ہیں تو جماعت کے ساتھ کھڑے ہوں۔

ادھر امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی گورنر ہاؤس پر پرسوں سے دھرنا شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، دیگر شہروں پشاور، کوئٹہ، پنجاب سے مشاورت ہوگئی ہے وہاں بھی دھرنا ہوگا۔ ایک دھرنا ادھر راولپنڈی میں ہوگا باقی تمام صوبوں میں دھرنے ہونگے۔

انھوں نے وفاق سے مخاطب ہو کر کہا کہ حکومت سے کہتا ہوں آج مان لو جتنا دیر کرو گے اتنا اپنا نقصان کروگے۔ اگست سے بل آئیں گے تو ہم تاجروں صنعت کاروں، عوام سے کہیں گے کہ بل نہ دینے کا اعلان کریں۔ کوئی یہ نہ سمجھے یہ ہم سیاست کررہے یہ ہم فرض سمجھ کر کر رہے ہیں، ہم نے تحمل سے کام لیا، ہم نے حکمت عملی سے کام لیا ہے۔

امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ اس سے بڑا اجتماع خواتین کا آج تک پاکستان کی تاریخ میں بھی نہیں ہوا، اب پاکستان تبدیل ہوگا،ظلم کیخلاف جدوجہد کرنا فرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ گنے پر پاور پلانٹ چلاتے ہو اور امپورٹڈ کول کو چارج کرتے ہو، لیپ ٹاپ اور آٹے کے تھیلے تصویروں کے بنائے جاتے ہیں، یہ اب نہیں چلے گا، ان بچوں کو فری آئی ٹی کی تعلیم دو یہ اس ملک کو آگے لے کر جاسکتے ہیں، ہم حکومت میں نہیں ہیں پھر بھی ہم نے لاکھوں بچوں کو فری آئی ٹی کورس کروا رہے ہیں۔ جن کو نظرثانی کرنی ہے وہ نظرثانی کرو، یہ دھندہ بند کرو۔

دوسری جانب ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے تمام گرفتار رہنماؤں کو رہا کر دیا۔

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور شروع نہ ہو سکا

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور شروع نہ ہو سکا 28 جولائی کو کمشنر راولپنڈی کے دفتر میں ہونے والے مذاکرات کے پہلا دور میں جماعت اسلامی نے اپنے تمام مطالبات حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھ دیئے تھے۔ حکومتی مذاکراتی ٹیم نے دوسرا دور آج ہونے کی یقین دہانی کروا رکھی تھی۔

حکومتی مذاکراتی ٹیم میں عطاء تارڑ، طارق فضل چوہدری اور امیر مقام شامل تھے جماعت اسلامی کی ٹیم میں لیاقت بلوچ، امیر العظیم، نصراللہ رندھاوا اور سید فراصت شاہ شامل تھے۔

حکومتی مزاکرتی ٹیم نے مذاکرات میں ٹیکنیکل کمیٹی کو شامل کرنے کا عندیہ دے رکھا ہے جبکہ جماعت اسلامی کا مطالبات کی منظوری کے لیے دھرنا گزشتہ چار روز سے جاری ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے واضح کیا ہے کہ مطالبات ٹالنےکی کوشش نہ کریں، دھرناتمام مطالبات تسلیم کرنے پرہی ختم ہوگا۔

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نےدھرنےکےشرکاء سےخطاب کرتےہوئےکہا ہے کہ ابھی تو دھرنوں کا اعلان کیا ہے،ہڑتال کا آپشن باقی ہے،ڈی چوک اور پارلیمنٹ کا آپشن بھی کھلا ہے،جب ہڑتال ہوگی تو ساری فیکٹریاں بھی بند ہوں گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ شہباز شریف صاحب! ہمارا موڈ سمجھ لو،ریلیف لینے آئے ہیں، مطالبات کو مان لیں اسی میں بھلائی ہے،ہم حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے،کنٹینرز ہمارا راستہ نہیں روک سکتے، یہ چاہتےہیں کہ آئی پی پیز کادھندا چلتا رہے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ وزیراعظم و وزرائے اعلیٰ سمیت سب کو 1300 سی سی گاڑیاں دی جائیں، تمام ججز کو بھی تیرہ سو سی سی گاڑیاں فراہم کی جائیں، بڑی بڑی گاڑیوں کا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔

Read Comments