سائنسدانوں نے مرغیوں میں ایک ایسی خاصیت کا انکشاف کیا ہے جس کے بارے میں سمجھا جاتا تھا کہ یہ صرف انسانوں میں ہیں پائی جاتی ہے۔
سانسی جریدے ”پی ایل او ایس ون“ میں شائع تحقیق کے مطابق سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ انسانوں کی طرح مرغیوں میں بھی مختلف تاثرات کے اظہار کے لیے چہرے کے استعمال کی خاصیت پائی جاتی ہے۔
اندر سے باہر تک مکمل کالی انوکھی مرغیاں
چہرے کے تاثرات انسانوں کے لیے ایک دوسرے تک جذبات پہنچانے کا ایک اہم ذریعہ ہیں اور دیگر ممالیہ جاندار جیسے کتے، چوہے اور بلیاں بھی انہیں کسی حد تک استعمال کرتے ہیں۔
فرانس سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ مرغیوں کا چہرہ خوف یا جوش کے باعث سرخ ہو جاتا ہے اور اس سے ان پرندوں کے جذبات کو سمجھنے کا نیا ذریعہ مل گیا ہے۔
مرغوں کا اترانا بے سبب نہیں، اپنے عکس کو پہچانتے ہیں
فرنچ نیشنل ریسرچ انسٹیٹیوٹ فار ایگریکلچرل کی تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ مرغیوں میں بھی یہ صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ممالیہ جانداروں کے مقابلے میں پرندوں کی جذباتی دنیا کے بارے میں زیادہ جانچ پڑتال نہیں کی گئی اور اسی وجہ سے ہم نے ان میں چہرے کے تاثرات سے جذبات کے اظہار کے بارے میں جاننے کا فیصلہ کیا۔
تحقیق میں مرغیوں کے دو گروپس بناکر مختلف تجربات کیے گئے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جب مرغیاں خوفزدہ یا پرجوش ہوتی ہیں تو ان کے چہرے سرخ ہو جاتے ہیں۔
اسی طرح ان کے چہرے کے پر آرام کے وقت اوپر کی جانب اٹھ جاتے ہیں۔
یہ پہلی بار ہے جب مرغیوں کے مزاج اور چہرے کی سرخی کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا اور محققین کے مطابق اس سے لوگوں کو یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ کب ان کی مرغیاں خوش ہوتی ہیں، خوفزدہ ہیں یا پرسکون ہیں۔