کراچی کے علاقے لانڈھی مرتضی چورنگی حسین شہید پارک کے قریب فائرنگ سے ٹریفک پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔
پولیس کے مطابق باوردی اہلکار کو 2 گولیاں لگی، جس سے وہ زخمی ہوا اور اسے آغا خان اسپتال منتقل کیا گیا۔
ریسکیو ورکرز کے مطابق زخمی اہلکار کی شناخت عدنان ولد شاہ جہاں کے نام سے ہوئی۔
شہر قائد میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں 4 ملزمان گرفتار
ایس ایس پی کاشف عباسی کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر رہے ہیں، فائرنگ کا واقعہ کیسے پیش آیا تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
پولیس اہلکار پر حملے کی سی سی ٹی وی آج نیوز نے حاصل کرلی۔ فوٹیجز میں ٹریفک اہلکار کو موٹر سائیکل پر سوار ہوتے دیکھا جاسکتا ہے، ملزمان نے ٹریفک اہلکار عدنان پر گولیاں برسائی اور فرار ہوگئے۔
واقعے پر ڈی آئی جی ٹریفک نے ایس ایس پی ملیر سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔
کرم میں قبائل کے درمیان لڑائی پانچویں روز بھی جاری، جاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی
ضیاء لنجار کا کہنا ہے کہ زخمی اہلکار کو معیاری اور بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں، اسپتال انتظامیہ سے مستقل روابط کو یقینی بنایا جائے، واقعہ میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
کراچی میں قاتلانہ حملوں میں ایک ماہ کے دوران 2 اہلکاروں کی شہادت کے علاوہ تین اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ 3 واقعات میں دہشت گردوں نے پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھینا۔
7 جولائی کو سی ٹی ڈی کے ایس پی علی رضا کو کرم آباد کے قریب ٹارگیٹ کر کے شہید کیا گیا تھا۔
13 جولائی کو ڈیفنس میں ہیڈ کانسٹیبل خالد کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے زخمی کیا اور اس کا اسلحہ لیکر فرار ہوگئے۔
19 جولائی کو واٹر پمپ پل پر سمن آباد تھانے کے کانسٹیبل یوسف کو شہید کیا گیا تھا۔ کانسٹیبل یوسف ڈیوٹی ختم کر کے اسلحہ جمع کروانے تھانے کی طرف جا رہا تھا کہ راستے میں اسے نشانہ بنایا گیا تھا۔ جب کہ واقعے میں ملوث ملزمان ہلاک اور خاتون گرفتار ہوئی۔
24 جولائی کو پریڈی تھانے کے سامنے موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں نے اےایس آئی نصیر کو زخمی کیا، واردات کے دوران ملزمان نے پولیس افسر سے سرکاری پستول بھی چھینا۔